واٹس ایپ نے اسرائیلی کمپنی پر جاسوسی کا مقدمہ دائر کردیا

582

دنیا کی معروف ایپلی کیشن واٹس ایپ نے ایک اسرائیلی سافٹ ویئر کمپنی پر صارفین کی جاسوسی کا مقدمہ دائر کردیا۔

مقدمے میں واٹس ایپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی سافٹ ویئر کمپنی نے ایک ایسا جاسوس سافٹ ویئر، جس کو میل ویئر کہا جاتا ہے، تیار کیا ہے جو صارفین کے موبائل فونز میں ان کی جاسوسی کرتا ہے اور ڈیٹا چوری کرنے کے ساتھ ساتھ آلے کی عمل آوری پر جزوی قابو پاتا ہے۔

واٹس ایپ نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے اسرائیلی کمپنی پر الزام عائد کیا ہے کہ کمپنی کے جاسوس سافٹ ویئر نے اب تک ایک ہزار چار سو صارفین کو متاثر کیا ہے جس میں سماجی کارکن، صحافی، سیاستدان اور سفارتکار شامل ہیں۔

جاسوس سافٹ ویئر نے جن صارفین کو متاثر کیا ہے ان کا تعلق امریکی ریاست میکسیکو، متحدہ عرب امارات اور بحرین سے ہے۔

واٹس ایپ نے مقدمے میں یہ بھی بتایا ہے کہ کمپنی نے خود سے متعدد واٹس ایپ اکاؤنٹس بنائے اور جاسوس سافٹ ویئر کے کوڈ کو پوری دنیا میں پھیلا دیا ہے جس سے مزید صارفین کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

واٹس ایپ نے اسرائیلی کمپنی پر پابندی لگانے کی بھی درخواست کی ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی کمپنی نے واٹس ایپ کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے۔ کمپنی نے اپنے درعمل میں کہا ہے کہ وہ ان الزامات کا دفاع کرے گی۔