جاپان کے وزیر تجارت نے انتخابات قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
جاپانی جریدے نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر تجارت ایشو سوگوارہ، جو کہ ایک انتخابی امیدوار بھی ہیں، نے انتخابات قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی حدود سے تجاوز کیا۔
رپورٹ کے مطابق ایشو سوگوارہ نے انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے لیے اپنے حلقہ انتخاب کے گھروں میں مہنگے خربوزے، کینو اور شاہی جیلی بھیجی تاکہ وہ انہیں ووٹ دیں۔
جبکہ جاپانی انتخانی قوانین کے مطابق کوئی بھی امیدوار اپنی انتخابی مہم میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے رائے دہندگان کو نواز نہیں سکتا۔
جریدے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وزیر تجارت نے سکریٹری کے ذریعے اپنے حلقہ انتخاب میں ایک خاندان کو 20 ہزار جاپانی ین کی بھی پیشکش کی تھی۔
دوسری جانب ایشو سوگوارہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس بات کی تصدیق کر رہے ہیں کہ آیا انہوں نے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے یا نہیں۔ تاہم انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
جاپان کے وزیراعظم نے وزیر تجارت کے حوالے سے کہا ہے کہ ” ایشو سوگوارہ کی تقرری کی ذمہ داری مجھ پر عائد ہوتی ہے۔ لہٰذا میں جاپان کے عوام سے معافی کا طلب گار ہوں”۔