ترک صدر رجب طیب اردگان نے متنبہ کیا ہے کہ اگر کردوں نے معاہدے کی پاسداری نہیں کی تو مہلت ختم ہوتے ہی ان پر حملہ کردیں گے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق استنبول میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر طیب اردگان نے وضاحت کی کہ ترکی نے کرد جنگجوؤں سے نہیں بلکہ امریکا سے معاہدہ کیا ہے۔ اس حوالے سے مخالفین بے سروپا الزامات سے گریز کریں۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ شمالی شام میں کردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا مقصد زمین کے ٹکڑے کا قبضہ نہیں بلکہ دہشت گردوں سے نجات حاصل کرنا ہے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہو۔ ہم نے 9 دن میں 1500 مربع کلو میٹر علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کیا جس کے دوران 765 جنگجو مارے گئے۔