جے یو آئی ریلی کیلیے اجازت لے،کسی کورکاوٹ نہیں بننے دینگے،سعید غنی

237

کراچی (اسٹا ف رپورٹر) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا دورہ کراچی دراصل ان کی پارٹی کے صوبے میں اندرونی اختلافات کو نمٹانے کے لیے تھا،نیب کے ریڈار سے جوڈیشری اور پاک فوج باہر ہیں، چیئرمین نیب بیورو کریسی کو کہہ چکے ہیں انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔ نیب کی جانب سے بزنس کمیونٹی کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی غیر آئینی اور غیر قانونی ہے جس کا اصل مقصد بزنس کمیونٹی کو کنٹرول کرنا ہے۔ جے یو آئی سندھ میں ریلی اور مارچ کے لیے قانونی اجازت لے،ہم کسی کو
بھی کسی آئینی حق چھینے کی اجازت نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکے روز سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ نیب آرڈیننس 33-C کے تحت چیئرمین نیب کمیٹی بناسکتے ہیں، لیکن کمیٹی کویہ فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں کہ کس کے خلاف کارروائی کرے یا کس کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اور ان کے فنانسز ان پر تو نیب کا قانون لاگو ہی نہیں ہوتا ، بزنس کمیونٹی سے حکومتی زبان بولنے کے لیے کمیٹی بنائی گئی، اب نیب کارروائی کے لیے پی پی اور ن لیگ سمیت سیاسی مخالفین ہی بچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فریال تالپور کے تمام اثاثے الیکشن کمیشن میں ڈکلیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کلین کراچی مہم کے دوران بڑے پیمانے پر بیک لاک اٹھایا ہے۔ جے یو آئی کے خلاف ایف آئی آر سندھ حکومت نے نہیں بلکہ کسی نے ذاتی حیثیت میں کٹوائی ہے ، اگر ایف آئی آر غلط ثابت ہوئی تو اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ تاہم جے یو آئی کومارچ یا ریلی کے لیے انتظامیہ سے اجازت ضرور لینی چاہیے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا کہ بطور حکومت یہ ہماری ذمے داری ہے کہ اگر کوئی کسی کے آئینی اور قانونی حق میں رکاوٹ ڈالے تو ہم اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائیں۔
سعید غنی