تھر میں پاور پلانٹ اور کانکنی کو ترقی دی جائے،وزیراعلیٰ

115

کراچی (اسٹا ف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سائنو سندھ ریسورسز لمیٹڈ(ایس ایس آر ایل) پر زور دیا کہ وہ تھر بلاک۔I ون میں کارپوریٹ ریسپانسیبیلیٹی (سی ایس آر) کے تحت پاور پلانٹ اور کان کنی کو ترقی دیں اور تھر میں زرعی انقلاب لانے کے لیے زرعی بیج کی نئی اقسام متعارف کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ تھر کا صحرا معدنی وسائل سے مالا مال ہے، مگر پا نی کی قلت اور پانی کی سطح بہت زیادہ نیچے ہونے کے باعث وہاں پر چند ہی فصلیں کاشت ہوپاتی ہیں اور تھر میں جو بھی کاشت ہورہاہے اس کی پیداوار بھی کم ہے لہٰذا میں صحرائی زراعت کے شعبے کی ترقی کا خواہاں ہوں تاکہ اس علاقے میں ترقی اور خوشحالی آسکے۔ انہوں نے یہ بات پیر کو وزیراعلیٰ ہائوس میں ایس ایس آر ایل اور بورڈ آف ریونیو کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں وزیرتوانائی امتیاز شیخ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو قاضی شاہد پرویز ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری ساجد جمال ابڑو اور دیگر نے شرکت کی جبکہ ایس ایس آر ایل کی نمائندگی 7رکنی وفد جس کی سربراہی کمپنی کے نائب صدر مسٹر زہینگ زنگ کررہے تھے، نے کی۔ وفد کے دیگر اراکین میں ٹینگ وائیجا،یانگ جینگ،لی ہانگ ٹیو،ین وائی چائو،شوریم سرمہ والا و دیگر شریک تھے۔ ایس ایس آر ایل کے نائب صدر زہینگ زنگ نے وزیراعلیٰ سندھ کو یقین دلایا کہ ان کی کمپنی اپنی تمام سی ایس آر کی ذمے داریاں پوری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ چین کے زرعی ماہرین کو شامل کریں گے اور وہاں پر لوگوں میں بیج تقسیم کریں گے۔