سرفراز کو کیوں نکالا؟

287

پاکستان میں اکثر اقتدار یا منصب سے علیحدہ کیے جانے والے کی جانب سے یہی کہا جاتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا۔ یہ جملہ میاں نواز شریف کی زبان سے زیادہ مشہور ہوا اور اب ہر نکالا جانے والا یہی سوال کرتا ہے۔ لیکن پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کپتان کے بارے میں سوال پاکستان بھر کے کرکٹ شائقین اور سنجیدہ حلقے کررہے ہیں کہ سرفراز کو کیوں نکالا۔ سرفراز کی کپتانی اس کی پرفارمنس اور اس کی کامیابی کی شرح کو سامنے رکھیں تو بے ساختہ یہ سوال سامنے آئے گا کہ سرفراز کو کیوں نکالا۔ یہ بات درست ہے کہ کسی کھلاڑی کو نکالنا، رکھنا اس کی پوزیشن تبدیل کرنا وغیرہ کرکٹ بورڈ کا اختیار ہے۔ لیکن اس اختیار کے استعمال میں کوئی چیز تو ایسی ہو جو اس فیصلے کی پشت پر جائز ہو۔ یہ وہی سرفراز ہیں جن کی قیادت میں پاکستان ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا چیمپئن بنا۔ مسلسل 11 سیریز میں کامیابی حاصل کرنے والے کو سری لنکا کے خلاف سیریز میں شکست پر باہر کر دینا کہاںکا انصاف ہے۔ سری لنکا کے خلاف میچز میں پاکستانی ٹیم کے بعض کھلاڑیوں کی خراب کارکردگی کو کرکٹ سے واقف لوگ دانستہ قرار دے رہے ہیں جس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ سری لنکا کے خلاف پاکستان سیریز ہارا نہیں بلکہ ہروایا گیا ہے تاکہ ملبہ سرفراز پر ڈالا جاسکے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے سرفراز کی سبکدوشی کے لیے جو وجہ بتائی گئی ہے وہ بے بنیاد اور غلط ہے۔ اگر یہی کہہ دیا جاتا کہ ہمارا استحاق ہے تو بھی یہی سمجھ کر رو پیٹ لیتے کہ جب ملکی معاملات الٹے چل رہے ہیں تو کرکٹ بورڈ کیوں کسی سے پیچھے رہے گا۔ بورڈ نے ایک اور متضاد بات کر دی شاید وہ یہ تاثر دینا چاہ رہا ہے کہ ہم سرفراز پر کوئی احسان کر رہے ہیں چنانچہ بیان جاری کیا گیا ہے کہ سرفراز کے سینٹرل کنٹریکٹ پر فرق نہیں پڑے گا، وہ تینوں فارمیٹ کی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ اگر کرکٹ بورڈ کا یہ فیصلہ ہے اور ہے تو پھر یہ کھلا تضاد ہے۔ جو کھلاڑی خراب کارکردگی کی وجہ سے نکالا گیا اس کی ٹیم میں بھی جگہ نہیں بن رہی اسے اے کیٹگری میں کس طرح شامل رکھا گیا ہے۔ یا تو وہ فارم میں نہیں ہے اور اسکور نہیں کر رہا ہے سیریز نہیں جیت رہا تو پھر وہ اے کیٹگری میں کیوں ہے۔ سرفراز کے رن ریٹ، اسٹرائیک ریٹ کو بھی دیکھیں تو کون سی چیز ایسی ہے جو کسی اور میں نہیں۔ کرکٹ بورڈ نے بورڈ کے آئین کو ایک طرف رکھ دیا ہے بورڈ کے چیف ایگزیکٹو کے بارے میں یہ خبر اخبارات میں شائع ہوئی ہے کہ وہ سرفراز کو کپتانی چھوڑ کر کچھ عرصے کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ چھوڑنے کا مشورہ دے رہے تھے۔ کیا بورڈ کا کپتان تبدیل کرنے کا یہی طریقہ کار ہے۔ یہ ساری باتیں شبہات کو جنم دے رہی ہیں۔ ایسا پاکستان میں صرف سرفراز کے ساتھ نہیں ہوا، مصباح الحق بھی اسی کرب سے گزرے ہیں بلکہ جیسی اخباری مہم مصباح کے خلاف چلی تھی اسی طرح کی سرفراز کے خلاف بھی چلی ہے کہا جارہا ہے کہ سرفراز کو ہٹانے میں مصباح اور وقار یونس کا بھی ہاتھ ہے۔ اظہر علی کی کپتانی بھی ایک متنازع معاملہ ہے۔ وہ خود آئوٹ آف فارم ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپس آتے ہی کپتانی کی ذمے داری کا سارا نقصان پاکستان کرکٹ ٹیم کو ہوگا۔ پاکستان میں یہ کھیل برسوں سے کھیلا جارہا ہے جو ٹیم دنیا کی سپر ٹیم کے لیے چیلنج بن سکتی ہے اسے ہر ٹیم کے لیے نرم چارہ بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔ کرکٹ بورڈ کسی کو تو جوابدہ ہوگا۔ قوم کے اس سوال کا جواب بھی اس کی ذمے ہے کہ سرفراز کو کیوں نکالا۔ جو بتایا جارہا ہے وہ صحیح نہیں اور جس کی تردید کی جارہی ہے اس میں وزن ہے۔