جے یو آئی اور حکومت کے مذاکرات منسوخ۔ فضل الرحمن نے فیصلے کا اختیار اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کو دیدیا

712
مردان: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں
مردان: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں

اسلام آباد /پشاور/مردان(صباح نیوز+آن لائن)جمعیت علماء اسلام ( ف) اورحکومت کے درمیان مذاکرات منسوخ کردیے گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن سے مشاورت کے بعد مذاکرات کا اختیار رہبر کمیٹی کو دے دیا،حکومت کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ اب رہبر کمیٹی کرے گی جس کا اجلاس 22اکتوبر کو اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ۔علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن پیپلز پارٹی کو منانے کے لیے متحرک ہوگئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق انہوںنے پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری سے رابطہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق نیئر بخاری نے جے یو آئی کے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے فیصلے کو یک طرفہ قرار دیا اورتمام تحفظات سے متعلق آگاہ کیاجس پر فضل الرحمن نے یقین دہانی کرائی کے تمام فیصلے مشترکہ ہوں گے۔سربراہ جے یو آئی(ف) کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ہی آگے بڑھیں گے۔نیئر بخاری نے فضل الرحمن کا موقف بلاول کے سامنے رکھنے کے لیے وقت مانگ لیا اورکہاکہ پارٹی قیادت کو آگاہ کرنے کے بعد ہی آپ کو جواب دوں گا۔ادھر خیبرپختونخوا حکومت نے آزادی مارچ کو روکنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے جس کے تحت موٹروے اور جی ٹی روڈ کو بند کردیا جائے گااورمظاہرین کو بڑا ہجوم بننے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی، اس کے لیے مارچ کے شرکا کو شہر کی سطح پر روکا جائے گا جب کہ سیکورٹی اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن مولانا اپنا ایجنڈا تو بتائیں، کشمیر، مہنگائی اور حلقے کھولنے کے معاملے پر بات ہوسکتی ہے لیکن مولانا فضل الرحمن کا ایجنڈا کچھ اور ہے، ہم انہیں لاشیں گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں مولانا فضل الرحمن کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں، جتھوں سے حکومت ختم نہیں کی جاسکتی۔ دوسری جانب پشاور میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب اور مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکمران پاکستان کے آئین سے اسلامی دفعات نکالنے کی کوشش کررہے ہیں،عمران خان قادیانیوں کو کلیدی عہدوں پر بٹھا کران کے ایجنڈے کو کامیاب بنانے میں مصروف عمل ہے، آئین سے اسلامی دفعات عمران خان کا باپ بھی نہیں نکا ل سکتا ۔انہوں نے کہا کہ 27اکتوبر کو پورے ملک میںجے یو آئی کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کر کے مظاہرے کرے گی اوراس کے بعد اسلام آباد کی جانب آزادی مارچ ہو گا جس نے بھی روکنے کی کوشش کی تو پورا ملک بند کر دیں گے۔ جے یوآئی ( ف) کے سربراہ نے کہا کہ اداروں کے ساتھ تصادم پر یقین نہیں رکھتے لیکن آزادی مارچ بہر صورت میں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے استعفے کے بغیر حکومت کے ساتھ مذاکرات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، حکومتی وزرا کی پریس کانفرنس میں مذاکرات کی بات کم اور دھمکیاں زیادہ تھی،جس حکومت کا اپنا کوئی آئینی اور قانونی جواز نہ ہو وہ ہمیں کیا آئینی حدود بتائے گی؟۔مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ انصار الاسلام رضاکار تنظیم اور الیکشن کمیشن سیرجسٹرڈ ہے، جو حکومت رضاکاروں سے خوفزدہ ہے وہ مسلح تنظیموں کا کیا مقابلہ کرے گی۔مزید برآںمولانا فضل الرحمن نے جے یو آئی کی مجلس شوری کا اہم اجلاس24اکتوبر کو طلب کرلیا ہے جس میں آزادی مارچ اسلام آباد تک پہنچانے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔