پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنا حکومت کی ناکامی ہے، جاوید قصوری

82

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب وصدر ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پہلے بھی نوجوانوں کے لیے بہت سارے پروگرام موجودہ اور ماضی کے حکمرانوں نے شروع کیے مگر بدقسمتی سے نظام کی پیچیدگی اورانتظامیہ کی غیر سنجیدگی کے باعث تمام ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ 100 ارب روپے سے نوجوانوں کے لیے ’’کامیاب جوان پروگرام‘‘ کا انعقاد تو ہوگیا مگر نوجوانوں کو درپیش اصل مسائل کا تدارک کون کرے گا؟۔ جب تک ملک میں فرسودہ نظام رائج رہے گا کسی بھی قسم کے فلاحی پروگرام کا فائدہ براہ راست عوام تک نہیں پہنچ سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میںمختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اقتصادی حالت کو بہتر بنانا سب سے بڑا چیلنج ہے اور اس پر انحصار وقت کا اہم ترین تقاضا ہے۔ بلاشبہ جدید ریاستی حفظ مراتب کسی بھی ملک کی سلامتی، آزادی، وقار اور بین الاقوامی تعلقات میں وسعت اور اہمیت کا دارومدار اس ملک کی معاشی حیثیت پر ہوتا ہے مگر المیہ یہ ہے کہ موجودہ حکمران بھی ماضی کے حکمرانوں کی ڈنگ ٹپائو اقدامات کے سوا کچھ نہیں کررہے۔ انہوں نے کہ جب تک حکومت اپنے منصوبوں کی نگہبانی کا بھرپور انداز میں اہتمام نہیں کرے گی، یہ بھی محض دکھاوے اور کرپشن کے نئے دروازے کھولنے کے سوا کچھ نہیں۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے مسلسل پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنا درحقیقت حکومت کی ناکام معاشی و خارجہ پالیسی کی عکاسی کرتا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہند مند اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مراعات اور مواقع فراہم کیے جانے چاہییں۔ ہر سال آٹھ ہزارسے زیادہ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان ملکی حالات سے مایوس ہر کو بیرون ممالک کا رخ کرلیتے ہیں۔