حساس اداروں نے آزادی مارچ میں اعانت کرنے والوں کا سراغ لگانا شروع کردیا

595

حساس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آزادی مارچ  اور دھرنے کے لیے مالی معاونت کرنے والوں کا سراغ لگانا شروع کردیا۔

جمعیت علما اسلام (ف) کے آزادی مارچ اوردھرنے کے لیے  پارٹی کارکنوں سمیت تاجروں اورکاروباری طبقے سے بھی فنڈزلئے جارہے ہیں۔ حساس اداروں سمیت دیگرمحکموں نے آزادی مارچ اوردھرنے کے لئے بڑے پیمانے پرفنڈنگ کرنیوالے تاجروں ، کاروباری شخصیات کا سراغ لگانا شروع کردیا ہے۔

جمعیت علما اسلام (ف) پارٹی کارکنوں ، دینی مدارس کے طلبا اورعام شہریوں سے ختم نبوت آزادی مارچ کے نام پرفنڈزجمع کررہی ہے۔ اس مقصد کے لئے باقاعدہ کوپن چھپوائے گئے تھے اوریہ سلسلہ تقریبا دوماہ پہلے شروع ہواتھا جوابھی تک جاری ہے۔ جے یوآئی (ف) کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مارچ اوردھرنے کے لئے کسی سے غیرقانونی فنڈنگ نہیں لی جارہی ہے ، ہرضلع کے کارکن اورقافلے اپنے اخراجات  خودبرداشت کرتے ہوئے مارچ  اوردھرنے میں شریک ہوں گے،مرکزی پروگرام کے اخراجات جمعیت اوراس کی ذمہ داران خود کرررہے ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے ادارے  مالی معاونت کرنے والے تاجروں، دکانداروں اور پارٹی کارکنان کے کوائف جمع کررہے ہیں۔ان افراد کا ڈیٹا جمع کیا جارہا ہے جسے رکارڈ کےطور پر محفوظ رکھا جائے گا۔