سرفراز برطرف ،اظہر علی ٹیسٹ اور بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی کے کپتان مقرر

192

لاہور(جسارت نیوز) پی سی بی نے سرفراز احمد کوکپتانی سے برطرف کر دیا جب کہ ان کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت اظہر علی اور ٹی ٹوئنٹی کی قیادت بابراعظم کو سونپ دی گئی ہے۔ اظہر علی کو ٹیسٹ چیمپئن شپ کے سیزن 2019-20جبکہ بابر اعظم کو آئندہ برس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی تک کپتان مقرر کیا گیا ہے،قومی ٹیم کے نائب کپتان کا اعلان آئندہ چند روز میں کر دیا جائیگا۔دورہ آسٹریلیا کیلئے ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا اعلان21اکتوبر کو کیا جائیگا،سرفراز احمد اب دورہ آسٹریلیا کے لیے بھی قومی ٹیم میں شامل نہیں ہوسکیں گے، انہیں ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر فارم بحال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لئے اظہر علی کو کپتان بنادیا گیا ہے، سیریز کے لیے نائب کپتان کا تقرر جلد کردیا جائے گا تاہم ٹیسٹ میں ان کے نائب ممکنہ طور پر وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان ہوں گے۔ اظہرعلی کو ٹیسٹ چیمپئین شپ کےسیزن2019-20کے لیے کپتان مقرر کیا گیا ہے۔دوسری جانب سرفراز احمد کی خراب پرفارمنس کے باعث انہیں ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سے بھی ہٹادیا گیا ہے، ٹی ٹوئنٹی میں ٹیم کی قیادت بابراعظم کو دی گئی ہے، وہ اگلے سال آسٹریلیا میں شیڈول ورلڈکپ تک ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان ہوں گے۔اس سے قبل ٹی ٹوئنٹی کی قیادت کے لیے محمد حفیظ اور عماد وسیم کا نام بھی سامنے آرہا تھا اور پی سی بی نے ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی کے لیے عماد وسیم کا نام دیا تھا تاہم ٹیم مینجمنٹ چاہتی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ میں کپتانی کی ذمہ داری بابراعظم کو ہی دی جائے۔ٹی ٹوئنٹی کے نئے کپتان بابراعظم ممکنہ طور پر ون ڈے کے بھی کپتان ہوں گے تاہم اس کا حتمی فیصلہ پی سی بی نے کرنا ہے، اگلے 6ماہ تک پاکستانی ٹیم کوئی بھی ون ڈے نہیں کھیلے گی اس لیے زیادہ امکان یہی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے کپتان کو ہی ون ڈے کی قیادت بھی دی جائے گی۔پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی ون ڈے ٹیم کے کپتان کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قیادت کرنا اعزاز کی بات تھی، میں اظہرعلی اور بابر اعظم کے لیے نیک تمنائوں کا اظہار کرتا ہوں، اس سفر میں ساتھ دینے پر میں اپنے کوچز، ساتھی کھلاڑیوں اور سلیکٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔دوسری طرف قومی ٹیم کے نئے ٹیسٹ کپتان اظہر علی نے کہا ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کو لیڈ کرنا اعزاز کی بات ہے اور میں ذہنی طور پر کپتانی کیلئے تیار تھا، آسٹریلیا میں ہمارا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں ، ہار کا خوف نکال کر آسٹریلیا کے خلاف کھیلنا ہوگا، کھلاڑیوں سے کہوں گا کہ اٹیکنگ کرکٹ کھیلیں،نئے لڑکے آئیں اور پرفارم کریں، ان کے لیے بہترین موقع ہے، مصباح الحق کے ساتھ بہت کرکٹ کھیلاہوں، اچھی انڈر اسٹینڈنگ ،ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر کا ایک ہونا آسان ہے ۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ ٹیم کو لیڈ کرنا اعزاز کی بات ہے، اگلے چار پانچ سال میرے لیے بہت اہم ہیں، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں میچز ہم سے اوپر والی ٹیموں کے ساتھ ہیں، جیت کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لیے کھلاڑیوں کو تیار کرنے کی کوشش بھی کروں گا۔ آسٹریلیا میں ہمارا ٹریک ریکارڈ اچھا نہیں تاہم آسٹریلیا میں ہرانے کے لیے سخت محنت کرنا ہو گی، ہار کا خوف نکال کر آسٹریلیا کے خلاف کھیلنا ہوگا، کھلاڑیوں سے کہوں گا کہ اٹیکنگ کرکٹ کھیلیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کپتانی کو مثبت انداز میں قبول کیا ہے اور جہاں ٹیم کو میری ضرورت ہو گی اس نمبر پر کھیلوں گا ، سرفراز احمد کی پاکستان کے لیے بہت خدمات ہیں اور وہ بہترین کام کر رہے تھے لیکن فیصلہ پی سی بی کا ہے، میری تمام تر سپورٹ سرفراز احمد کے ساتھ ہے، میں ذہنی طور پر کپتانی کے لیے تیار تھا بورڈ کی طرف سے سپورٹ ہے کہ کپتانی کم وقت کیلئے نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ عامر اور وہاب بہترین بولر ہیں، لیکن وہ اب دستیاب نہیں ہیں، جو بہترین دستیاب ہوں گے انہی لوگوں کو کھلائیں گے، بعض اوقات تبدیلی اچھی ہوتی ہے، نئے لڑکے آئیں اور پرفارم کریں، ان کے لیے بہترین موقع ہے، ٹیم کو جہاں میری ضرورت ہوئی وہاں کھیلوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کوچ مصباح الحق کے ساتھ بہت کرکٹ کھیلاہوں، اچھی انڈر اسٹینڈنگ ،ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر کا ایک ہونا آسان ہے اس سے ٹیم کو فائدہ ہو گا۔