لبنان: معاشی ابتری کے باعث عوام سڑکوں پر آگئے

318
لبنان: عوام نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کررکھی ہیں‘ حکومت نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فوج تعینات کردی ہے
لبنان: عوام نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کررکھی ہیں‘ حکومت نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فوج تعینات کردی ہے

 

بیروت (انٹرنیشنل ڈیسک) لبنان میں ابتر معاشی حالات اور حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسیوں کے خلاف عوام نے پُرتشدد احتجاج اور مظاہرے شروع کردیے۔ خبررساں اداروں کے مطابق ان مظاہروں کا آغاز جمعرات کے روز دارالحکومت بیروت اور دیگر شہروں میں ہوا، جو جمعہ کے روز مزید شدت اختیار کرگیا۔ عوام ٹیکسوں اور ابتر معاشی حالات کے حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ بیروت کے مرکز میں بڑی تعداد میں لوگ حکومت گرانے کے نعرے کے ساتھ سڑکوں پرآگئے۔ مظاہرین نے وزارتِ عظمیٰ کے دفتر اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مظاہرے کیے، اور حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے۔ کچھ مظاہرین نے بیروت میں وزیراعظم سعد حریری کی رہایش گاہ کے باہر بھی احتجاج کیا۔پُرتشدد احتجاج اس وقت شروع ہوا جب حکومت نے واٹس ایپ کالنگ پر ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا۔ اس اعلان پرعوام مشتعل ہوگئے، اور انہوں نے گھروں سے نکل کر جلائو گھیرا اور توڑپھوڑ شروع کردی۔ پُرتشدد احتجاج کے دوران 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں شہری اور پولیس اہل کار شامل ہیں۔ نائب وزیراعظم غسان حاصبانی کا جمعہ کے روز ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ لبنان میں معاملات ابھی تک غیر واضح ہیں ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے حاصبانی کا کہنا تھا کہ ابھی تک واضح نہیں کہ کیا موجودہ حکومت باقی رہے گی اور اس کا متبادل کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے تمام آپشن کھلے ہیں، جن میں حکومت کا مستعفی ہونا بھی ہے۔