یورپی یونین اور برطانیہ نئے بریگزٹ معاہدے پر متفق

645
برسلز: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور یورپی کمیشن کے صدر ژان کلاڈ ینکر پریس کانفرنس کررہے ہیں
برسلز: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور یورپی کمیشن کے صدر ژان کلاڈ ینکر پریس کانفرنس کررہے ہیں

 

برسلز/ لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) یورپی یونین اور برطانیہ کے مابین نئے بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ اس معاہدے کے لیے برطانوی اور یورپی مذاکرات کار مسلسل مذاکراتی عمل جاری رکھے ہوئے تھے۔ خبررساں اداروں کے مطابق مجوزہ معاہدے کا اعلان جمعرات کے روز یورپی کمیشن کے صدر ژان کلاڈ ینکر اور برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے برسلز میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس معاہدے میں 31 اکتوبر کو برطانیہ کی یورپی یونین سے علاحدگی سے متعلق اختلافی معاملات کی تفصیلات طے کی گئی ہیں، لیکن معاہدے پر عمل سے پہلے برطانوی پارلیمان کی اکثریت کو اسے منظور کرنا ہوگا، جب کہ یورپی یونین کے تمام رکن ممالک کی طرف سے اس معاہدے کی توثیق ضروری ہوگی۔ تاہم یہ واضع نہیں کہ برطانوی وزیراعظم کے پاس اس معاہدے کی منظوری کے لیے درکار حمایت ہے یا نہیں۔ کیوں کہ برطانوی حکومت کی اتحادی جماعت شمالی آئرلینڈ کی ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی (ڈی یو پی) اس معاہدے کے خلاف ہے، جب کہ حزب اختلاف کی لیبر پارٹی اور اسکاٹش نیشنل پارٹی نے بھی اس معاہدے کو مسترد کیا ہے۔ پھر بھی وزیر اعظم بورس جانسن نے اس پیشرفت کو ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ جب کہ یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے جمعرات کو طے پانے والی نئی بریگزٹ معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی معاہدہ دراصل ’’نو ڈیل‘‘ سے بہتر ہی ہوتی ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس بار صورت حال قدرے مختلف ہے، کیوں کہ سابق برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کے دور میں طے پانے والے معاہدے کی راہ میں آئرش مسئلے کے ساتھ ساتھ کئی اور بھی معاملے رکاوٹ کے طور پر موجود تھے۔ اگر اس معاہدے کے حق میں وزیراعظم جانسن ارکان پارلیمان کی حمایت حماصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تو یہ ان کی بہت بڑی کامیابی ہو گی۔ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں سب سے اہم مسئلہ آئرلینڈ کا تھا۔ نئے معاہدے کے تحت شمالی آئرلینڈ میں یورپی یونین کی مارکیٹوں کے بعض قوانین نافذ العمل رہیں گے، تا کہ اسے یونین کی رکن ریاست جمہوریہ آئر لینڈ کے ساتھ سرحدی معاملات میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ یورپی یونین کے مذاکرات کار مشیل بارنیئر کا کہنا ہے کہ بریگزٹ کے بعد یورپی یونین اور برطانیہ آزاد تجارت کے سمجھوتے کے لیے مذاکراتی سلسلے کا آغاز کر سکیں۔ انہوںنے اعتماد کا اظہار کیا کہ 31 اکتوبر تک برطانوی پارلیمان اس معاہدے کی حتمی منظوری دے دے گی۔ دوسری جانب یورپی یونین کی رکن ریاستوں نے جمعرات کے روز اپنے اجلاس میں اس معاہدے پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔