سندھ حکومت ذخیرہ اندوز کے آگے بے بس ،گندم 11 رپے فی کلو مہنگی

420

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھ بھر میں ذخیر اندوز بے قابو، 100کلو گندم کی بوری پر 1100سو روپے تک کا ریکارڈ اضافہ ہوگیا،گندم کے نرخوں میں اضافہ کے بعد آٹے کی فی کلو قیمت میں بھی اضافہ، ہو ل سیل میں 54سے 56روپے فی کلو تک فروخت ہونے لگا ۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں چند ماہ کے دوران 100 کلو گندم کی بوری کی قیمت میں 1100 روپے تک کا ریکارڈ اضافہ کردیا گیا ہے۔ چند ماہ قبل 2950سے 3ہزار روپے میں فروخت ہونے والی 100 کلو گندم کی بوری کی قیمت 4100 سو روپے تک جاپہنچی ہے۔گندم کی قیمت میں اضافہ کے بعد چکی اور رولر ملز مالکان نے بھی آٹے
کے نرخوں میں اضافہ کردیا ہے۔آٹاہول سیل میں 54سے 56روپے فی کلو تک فروخت ہونے لگا۔مہنگائی کے ہاتھوں پریشان عوام کی قوت خرید جواب دے گئی۔واضح رہے کہ رواں سال سندھ حکومت کی جانب سے آبادگاروں سے گندم نہیں خریدی جس کا ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں نے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے لاکھوں ٹن گندم غیر قانونی طور پر خفیہ مقامات پر چھپا لی،جس کی باربار نشاندہی کے باوجود حکومت ،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کے افسران چھپائی گئی گندم بازیاب کرانے میں ناکام رہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے حیدرآباد اور کراچی سمیت سندھ بھر کی اوپن مارکیٹ میں گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرکے من مانے ریٹ وصول کیے اور حکومت نے بھی ذخیرہ اندوزوں کو عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا پورا موقع فراہم کیا۔دوسری جانب سندھ حکومت جو ہر سال ماہ ستمبر میں آٹا چکیوں اور رولرز ملز کو سرکاری گندم کے چالان کا اجرا کرتی ہے تاحال خاموشی اختیارکی ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت اکتوبر کا نصف ماہ گزرنے کے باوجود گندم فروخت قیمت کا اعلان نہیں کرسکی جس کی وجہ سے ذخیرہ اندوزوں کے حوصلے مسلسل بلند ہوتے جارہے ہیں اور وہ حکومتی رٹ کو بھی چیلنج کیے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس وقت بھی سندھ بھر کی کاٹن فیکٹریوں،دال ملزسمیت خفیہ مقامات پر گندم کی لاکھوں بوریاں موجود ہیں جن کی بازیابی کے لیے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کے افسران کاروائی کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔اس ضمن میںآٹا چکی اونرز ایسوسی ایشن حیدرآباد کے صدر حاجی محمد حفیظ خانزادہ کا کہنا ہے کہ ایسوسی ایشن حکومت اور ذمے دار اداروں کو اس صورتحال سے مسلسل آگاہ کرتی آرہی ہے مگر اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے ذخیرہ اندوزوں کے حوصلے بلند ہوتے جارہے ہیں۔
گندم نرخ میں اضافہ