ہراسگی اسکینڈل،وائس چانسلر کی برطرفی کا مطالبہ زور پکڑ گیا

134

کو ئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے کے اسکینڈل کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، طلبہ اور طالبات کے بعد یونیورٹی انتظامیہ نے بھی وائس چانسلر کو واقعے کا ذمے دارقراردتے ہو ئے ان کی برطرفی کا مطالبہ کردیا۔ طلبہ و طالبات نے احتجاجی ریلی نکالی
، ریلی کو پولیس نے وائس چانسلر آفس تک جانے سے روک دیا جس پر شرکا نے یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور وائس چانسلرکوبرطرف اور ہراسگی میں ملوث عناصرکو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ جبکہ بلوچستان یونیورسٹی کے اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر کلیم اللہ بڑیچ نے دیگر عہدیداروں کے ساتھ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ4برس سے یونیورسٹی انتظامیہ کی خامیوں کی نشاندہی کررہے ہیں، ہراسگی اسکینڈل میں شامل افراد کو تیزی سے ترقیاں دی گئیں، صورتحال سے گورنر اور صوبائی حکومت کو خطوط کے ذریعے آگاہ کیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وائس چانسلر کو برطرف کرکے اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کرائی جائے، انکوائری میں بھرپورتعاون کریں گے۔جامعہ بلوچستان میں طالبات کو ہراساں کر نے اور خفیہ کیمروں سے وڈیوز بنا نے کا اسکینڈل ایک ماہ قبل اٹھا تھا جس کی ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہے ۔جبکہ حکومت بلوچستان اور اسپیکر کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ پر مشتمل الگ الگ تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دے رکھی ہیں۔
ہراسگی اسکینڈل