لیاقت علی خان کو سیاسی تاریخ کے بنیادی کردار کی حیثیت حاصل ہے

134

خیرپور (نمائندہ جسارت) خیرپور یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے تحریک آزادی کے سرکردہ رہنما اور پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کا 68 واں یوم شہادت انتہائی عقیدت سے منایا گیا، جس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل کے رکن صوفی محمد اسحاق سومرو نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے شہید ملت لیاقت علی خان کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ایک موقع پر بھارت کی جانب سے جارحیت کے جواب میں خان لیاقت علی خان نے قوم کا حوصلہ بلند کرنے کے لیے ہوا میں مکا لہرایا جس کو دیکھ کر دشمن کے ارادے ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔ قائد اعظم کا دست راست بن کر مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن حصول کے لیے شب و روز کام کیا۔ قائد ملت لیاقت علی خان کو پاکستان کی سیاسی تاریخ کے بنیادی کردار کی حیثیت حاصل ہے۔ انہوں نے 1923ء میں عملی طور پر سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور 1936ء میں مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے اور تحریک آزادی کے دوران لیاقت علی خان قدم قدم پر قائد اعظم کے ساتھ رہے۔ انہی کی کوششوں سے 1941ء کے انتخابات میں کانگریس کے مقابلے میں مسلم لیگ کو مسلمانوں نے ووٹ دیا اور بعد ازاں ان ہی انتھک کاوشوں کے نتیجے میں 14 اگست 1947ء کو دنیا کے نقشے پر ایک نیا ملک پاکستان کے نام سے معرض وجود میں آیا۔ اس موقع پر کے یو جے کے صدر سید اکبر عباس زیدی، شجاعت احمد صدیقی، فیصل عمران شیخ، صدورو خان لاشاری، علی بخش بروہی، شیریں گل، شیر عالم، ایم بی جویو ودیگر نے بھی خطاب کیا۔