مولانا فضل الرحمان کا وزیراعظم کے مستعفیٰ ہونے تک مذاکرات سے انکار

189

اسلام آباد:جمعیت علمائ اسلام  ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کےمستعفیٰ  ہونے تک مذاکرات سے انکار کردیا۔

پختون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگرکسی ادارے نےعوام کا راستہ روکنے کی کوشش کی تو یہ ادارے ریاستی نہیں کسی کے لئے استعمال ہورہے ہیں،اداروں سے تصادم نہیں چاہتے،لیکن اداروں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر مارشل لاء کی کوشش کی گئی تو آزادی مارچ کا رخ ان کی طرف موڑ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قوم نے 10ماہ میں جعلی الیکشن کے نتائج دیکھ لئے ہیں، 400ادارے بیچے جارہے ہیں، اب پوری قوم کی ایک ہی آواز ہے نئے الیکشن کرائے جائیں، انتخابات کے بعد جو بھی نتائج ہوں اور جو بھی جیتے نتائج ہم قبول کریں گے۔

سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ حکومتی لوگ غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں، حکومت کے تمام حربے ناکام ہوچکے ، آئین کی حکمرانی اور اداروں کا حدود میں رہ کر کام کرنے کے مطالبے پر دوسری رائے نہیں ہوسکتی۔

مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مذاکرات ہوں گے تو پہلے حکومت کو استعفیٰ دینا ہوگا،وزیراعظم کے استعفیٰ سے پہلےکوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔