صحافیوں کے تحفظ کیلیے ’’سیفٹی میڈیاپروٹوکولز‘‘تیار کرنے کی تجویز

400
کراچی: سی پی این ای اور فریڈم نیٹ ورک کے زیر اہتمام میڈیا سیفٹی پروٹوکولز کے موضوع پر منعقدہ مشاورتی اجلاس کامنظر
کراچی: سی پی این ای اور فریڈم نیٹ ورک کے زیر اہتمام میڈیا سیفٹی پروٹوکولز کے موضوع پر منعقدہ مشاورتی اجلاس کامنظر

کراچی(پ ر) سی پی این ای ، اے پی این ایس ، پی بی اے ، پی ایف یو جے اور تمام میڈیا تنظیموں کو مل کر صحافیوں کے تحفظ کے لیے ’’سیفٹی پروٹوکولز‘‘تیار کرنے چاہییں۔یہ تجویز کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای)اور فریڈم نیٹ ورک کی جانب سے ’’سیفٹی میڈیاپروٹوکولز‘‘کے موضوع پر منعقدہ ایک مشاورتی اجلاس میں دی گئی۔ اس موقع پر صحافیوں کی سیفٹی پروٹوکولز سے ناآشنائی اور فراہم کردہ سہولیات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سی پی این ای ، اے پی این ایس، پی بی اے، کے یو جے اور دیگر میڈیا اداروں، صحافتی تنظیموں،ایڈیٹروں اور صحافیوں سمیت سول سوسائٹی کے دیگر اداروں کو مل کر مشترکہ لائحہ عمل کے ساتھ جدوجہد کرنا ہوگی۔مقررین نے مزید کہا کہ صحافیوں، میڈیا کارکنوں ار میڈیا اداروں کو تحفظ کے حوالے سے مشترکہ اور مربوط ضابطہ ہائے اخلاق اور سیفٹی پروٹوکول نہ صرف مرتب کرنے چاہییںبلکہ ان پر عملدر آمد کو بھی یقینی بنانا چاہیے۔ اجلاس میں زور دیا گیا کہ میڈیا کے تحفظ کے لیے درپیش مسائل کا متحد ہوکر مقابلہ کرنے اور مشترکہ جدوجہد کے لیے سی پی این ای، اے پی این ایس،پی بی اے اور صحافیوں کی تنظیموں کو قریب لانے کی کوششوں کو تقویت دینا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں، میڈیا کارکنوں اور میڈیا اداروں کے تحفظ کی بنیادی ذمے داری حکومتوں پر ہوتی ہے لیکن وہ پوری نہیں کی جاتیں لہٰذا ہمیں خود ہی میڈیا کے تحفظ کے لیے ہنگامی طور پر اقدامات کرنا ہوںگے۔اجلاس کے آغاز پر میڈیا ڈیولپمنٹ کے ماہر عدنان رحمت نے بتایا کہ 2000ء سے اب تک پاکستان میں 127سے زائد صحافیوں کو قتل کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ 6سالوں میں 33صحافی قتل کیے گئے تھے جن میں سے 23کا تعلق پرنٹ میڈیا سے تھا۔ انہوں نے تجویز دی کہ سی پی این ای ، اے پی این ایس،پی بی اے، پی ایف یو جے ودیگر صحافتی اداروں اور تنظیموں کو مل کر صحافیوں کے تحفظ کے لیے ضابطہ اخلاق تیار کرنا چاہیے تاکہ پیمرا یا حکومت کو یہ موقع نہ ملے کہ وہ ریگولیشن کے بہانے بناکر میڈیا سے آزادی چھینے۔ سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک، فریڈم نیٹ ورک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محمد اقبال خٹک، سینئر صحافی مظہر عباس، مبشر زیدی، ذوالفقار علی شاہ، کمال صدیقی، اے پی این ایس کے ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی، عامر محمود، امتیاز خان فاران، طارق ابوالحسن ، سید حسن عباس، شہربانو، رزاق سروہی ، عاجزجمالی، سید حامد حسین عابدی،عبدالرحمن منگریو ، عارف بلوچ، بشیر احمد میمن،محمود عالم خالد،عثمان عرب ساٹی، قاضی آصف، غلام مصطفی ، لالہ حسن، ثمرین، صائمہ فرید، حمیدہ گھانگھرو ودیگر نے خطاب وشرکت کی۔