ریلوے میں قرعہ اندازی سے 845بھرتیوں کا عمل روکنے کا حکم جاری

150

راولپنڈی (آن لائن) عدالت عالیہ راولپنڈی بینچ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پاکستان ریلوے میں خلاف میرٹ اور قرعہ اندازی کے ذریعے845 بھرتیوں کا عمل روکنے کا حکم جاری کرتے ہوئے وزارت ریلوے کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے اس ضمن میں دائر درخواست پر حکم امتناع جاری کر دیا ہے ۔ عدالت نے یہ حکم (پریم )یونین کے نائب صدر ڈاکٹر اشتیاق عرفان کی درخواست کی سماعت کے بعد جاری کیا۔ درخواست میں سیکرٹری وزارت ریلوے، جنرل منیجر ریلوے اور دیگر اعلیٰ افسران ریلوے راولپنڈی کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ریلوے حکام نے گزشتہ سال یکم اکتوبرکو پہلے گریڈ1سے5 کی 322 اسامیوں پر بھرتی کو مشتہر کیا جبکہ ایک ماہ بعد845 بھرتیوں کا ایک نیا اشتہار جاری کیا گیا جس کے لیے ہزاروں امیدواروں نے درخواستیں دیں لیکن یہ تمام بھرتیاں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے و رکن قومی اسمبلی راشد شفیق کے انتخابی حلقے کے امیدواروں کو شامل کر کے میرٹ کے بجائے قرعہ اندازی کے ذریعے کی گئیں جو سراسر غیر قانونی ہے کیونکہ جن امیدواروں نے امتحان کے علاوہ انٹرویو میں بھی نمایاں پوزیشن حاصل کی ان امیدواروں کو نظر انداز کر کے پالیسی تبدیل کر دی گئی۔ جس کے خلاف استدعا کی گئی کہ تمام بھرتیاں کالعدم قرار دے کر منتخب امیدواروں کو تقرر نامے جاری کرنے سے روکا جائے اور میرٹ پر شفاف بھرتیوں کا حکم جاری کیا جائے۔