حکمران مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے قوم کی ترجمانی کریں،ذکراللہ مجاہد

114

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت سلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہاہے کہ کشمیر کی آزادی کی جنگ پاکستان کا بچہ بچہ لڑنے کو تیار ہے مگر ہمارے حکمران بزدلی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں دو ماہ سے اوپر بھارتی فوج کا جبر و استبداد اور مظالم کا سلسلہ بدستور جاری ہے لیکن عالمی برادری سمیت ہمارے حکمران بھی باتوں سے آگے بڑھنے کو تیار نہیں جس کی پوری قوم مذمت کرتی ہے۔ کشمیری مسلمان مکمل کرفیو میں اذیت ناک زندگی گزارنے پر مجبور ہیں اور عالم اسلام کا حکمران طبقہ امریکا سمیت عالمی استعماری قوتوں کی طرح بے حسی کی تصویر بنا تماشا دیکھ رہاہے جبکہ کشمیر میں ہزاروں نوجوان اور کم سن بچوں کو جیلوں میں بند کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کشمیری مائیں، بہنیں اور بیٹیاں ہاتھوں میں پتھر لے بھارتی فوج کا مقابلہ کر پر مجبور ہیں۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے سیاسی، سماجی اور عوامی وفود سے گفتگو کے دوران کیا۔ ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم ہونے کے بعد جموں و کشمیر کے حالات پر امت مسلمہ کے دل خون کے آنسو رو رہے ہیں جس بدترین تشدد کا نشانہ کشمیری مسلمانوں کو بنایا جا رہا ہے دنیا میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ کشمیری مسلمان تین نسلوں سے پاکستان کی بقا و سلامتی کی جنگ لڑرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے کاغذی شیر بننے کے بجائے قوم کے جذبات کی ترجماتی کرتے ہوئے ایل او سی پر باڑ کو ختم کریں اور اپنی فوجیں وادی جموں و کشمیر میں داخل کرکے قومی سطح پر جہاد کا اعلان کریں ۔پوری پاکستانی قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور کشمیری مسلمانوں کی مدد کیلیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے ۔