کڈنی ہل سے ہل پارک تک چیئرلفٹ چلانے کا فیصلہ

276

کراچی(اسٹا ف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کڈنی ہل پارک سے ہل پارک تک چیئر لفٹ نصب کی جائے گی، یہ کراچی کے شہریوں کے لیے بہترین تحفہ ہو گا،جو لوگ اسلام آباد یا مری نہیں جا سکتے ان کے لیے اس پارک میں ایسا ہی ماحول مہیا کیا جا رہا ہے جیسا وہاں دستیاب ہے، یہ پارک جلد از جلد شہریوں کے لیے کھول دیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو احمد علی پارک، کڈنی ہل پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وائس ایڈمرل (ر)عارف اللہ حسینی، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، اراکین اسمبلی، کونسلرز، ڈسٹرکٹ چیئرمین ،تاجر اور معززین شہر کی بڑی تعداد موجود تھی، میئر کراچی وسیم اختر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس پارک کے کام میں ایم سی صاحب کی بڑی محنت ہے۔ ہمیں تجاوزات بھرا شہر ملا، اسی طرح احمد علی پارک میں بھی 30فیصد تجاوزات تھیں، ان سب کو صاف کر دیا گیا ہے اور اب اس پر سٹی پارک کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی شہریوں کے لیے شہر میں جنگل تیار کر رہی ہے ،یہ منفرد پارک ہو گا جو اس سے قبل تعمیر نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اسلام آباد یا مری نہیں جاسکیں گے ان کو اسی شہر میں یہ ماحول میسر آئے گاتاکہ گرمیوں کے موسم میں ان کو اپنے شہر میں فاریسٹ ملے۔میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے کڈنی ہل پارک سے ہل پارک تک چیئر لفٹ نصب کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کراچی والوں کے لیے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے ایک خوبصورت تحفہ ہو گا۔ وائس ایڈمرل (ر)عارف اللہ حسینی نے کہا کہ میں اس کام کا چشم دید گواہ ہوں، کے ایم سی نے کڈنی ہل پارک کے مشکل منصوبے پر کام کیاجس پر کراچی کے عوام کو کے ایم سی کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے،سرمایہ دار اور درخت لگانے کے شوقین یہاں درخت لگائیں اور واک بھی کریں۔ عارف اللہ حسینی نے کہا کہ کے ایم سی یہاں پہلے ہی 5 ہزار درخت لگا چکی تاہم مزید درختوں کی ضرورت ہے،ہم زیادہ سے زیادہ شجر کاری کے ذریعے کراچی اور ملک کی خدمت کر سکتے ہیں، میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن نے کہا کہ اس پارک کو 1974ء میں کے ڈی اے نے کے ایم سی کے حوالے کیا تھا۔ احمد علی کے ڈی اے کے بہت بڑے ٹائون پلانر تھے، یہ پارک ان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ اس پارک میں ہوٹل اور جانوروں کے باڑے قائم تھے اور ملبے کے ڈھیر اور اسپتالوں کا کچرا موجود تھا۔ ان سب چیزوں کو تجاوزات سمیت صاف کر کے یہاںجدید سٹی فاریسٹ تعمیر کیا جارہا ہے جس کے لیے خصوصی طور پر 5 ہزار سے زائد درخت لگائے گئے ہیں تاکہ یہاں ہرے بھرے ماحول اور سبزے سے لوگ محظوظ ہوسکیں۔