آئی جی سندھ نے افسران کے اجلاس میں خود کو احتساب کیلیے پیش کردیا

129

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آئی جی سندھ نے پولیس کے اعلیٰ افسران کے اجلاس میں خود کو احتساب کے لیے پیش کردیا۔بطور انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اپنی تعیناتی کا ایک سال پورا ہونے پر خو د کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ وہ ہمیشہ سوچتے ہیںکہ یہاں سے جانے کے بعد عوام اور محکمہ پولیس سندھ کی ان کے بارے میں کیا رائے ہوگی، ساتھ ہی وہ یہ بھی سوچتے ہیںکہ عوام کی پولیس کے بارے میں کیا رائے ہے،پولیس عوام کے بارے میں کیا سوچتی ہے اور کیسا برتاؤ کرتی ہے؟ ان کا کہناتھاکہ جب وہ آئے تو صوبے میں بڑے چیلنجز تھے تاہم میں نے چیلنجز کا ڈٹ کرسامنا کیا۔محکمانہ امور میں اپنے ماتحتوں کے کام میں مداخلت نہیں کی بلکہ اپنے تمام اختیارات متعلقہ سینئر افسران کو سونپ دیے۔ سندھ پولیس ان کی ذمے داری ہے اور تمام افسران ان کی پالیسی اور حکمت عملی سے آگاہ ہیں۔سندھ پولیس نے تخریب کاری سمیت دیگرواقعات پروقت سے پہلے کنٹرول کیا،کارلفٹنگ کے 36گروہوں کاخاتمہ کیا، آئی جی سندھ کلیم امام نے کہاکہ ایک سال میں 89 جعلی مقدمہ کرانے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، تمام سینئر افسران کو ایک سالہ مدت تعیناتی دی لیکن افسران نے ایس ایچ اوز کو وقت نہیں دیا۔ انہوں نے اجلاس میں بتایا کہ سندھ پولیس سیف سٹی پروجیکٹ پر کام شروع کررہی ہے۔آئی جی سندھ کے مطابق ضلعی پولیس کو شکایتی مرکز پر 12173 شکایات موصول ہوئیں جن کے حل کا شرح تناسب 52.37 فیصد رہا۔