حکومتی معاشی پالیسی ’’غریب کو نچوڑو اور آئی ایم ایف کو دو‘‘ بن گئی، سراج الحق

202

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت کی معاشی پالیسی ’’غریب کو نچوڑو اورآئی ایم ایف کو دو ‘‘کے مرکزی نقطہ کے گرد گھوم رہی ہے ،غربت ، مہنگائی اور بے روزگاری میں ہوشربا اضافہ ہورہاہے ، لوگو ں کو لینے کے دینے پڑ گئے ہیں ، 22 کروڑ عوام حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے بے چینی اور اندیشوں کا شکار ہیںلیکن حکمران ٹینشن کو کم کرنے کے لیے بیرونی دورے کر رہے ہیں، جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ سیاست نے عوام کا کچومر نکال دیا ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور نائب امیر لیاقت بلوچ کے ساتھ ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایف اے ٹی ایف کے خطرات کم ہونے سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ۔ معاشی اعشاریے مسلسل ناکامی اور زبوں حالی کی بھیانک تصویر پیش کر رہے ہیں ۔ حکومت کا سب سے بڑا دعویٰ احتساب کرنے اور کرپشن پر قابو پانے کا تھا مگر کرپشن مزید 2 فیصد بڑھ گئی ہے ۔ گزشتہ حکومتوں میں ناجائز کام کے لیے رشوت دینا پڑتی تھی اور اب جائز کام بھی رشوت کے بغیر نہیں ہوتا ۔ مہنگائی آنے والے 2 سال میں مزید 13 فیصد بڑھنے کی خبریں آ رہی ہیں جس سے عوام کے اوسان خطا ہو گئے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت احتساب میں مکمل طور پر ناکام اور بے بس نظر آتی ہے ۔ نیب کومطلوب کئی لوگ حکومت کی صفوں میں بیٹھے ہیں جس سے یک طرفہ احتساب کے تاثر کو تقویت مل رہی ہے ۔ پاناما کے 150 ملزمان میں سے 90 کو حکومت کی طرف سے ایمنسٹی دیے جانے کے انکشاف نے احتساب کے غبارے سے ہوا نکال دی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جب تک بے لاگ احتساب نہیں ہوتا اور لوٹی گئی دولت واپس قومی خزانے میں نہیں آتی ، ملک و قوم کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا ۔