وزارت ہائوسنگ نے آئین شکنوں کو بھی پلاٹ دیے‘جسٹس اطہر من اللہ

185

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد میں زمینیں ایکوائر کر کے معاوضہ نہ دینے کے خلاف مقدمات کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔ دوران سماعت انہوں نے ریمارکس دیے کہ وزارت ہائوسنگ نے نہ صرف ملک کا آئین توڑنے والوں کو پلاٹ دیے بلکہ اْن لوگوں کو بھی نوازا جو نیب زدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آخری متاثرہ شخص کو پلاٹ نہیں ملتا وفاقی دارالحکومت میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر پابندی برقرار رہے گی۔ سیکرٹری داخلہ کو 90 روز میں رپورٹ پر عمل درآمد کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ اس موقع پر وکیل صفائی نے عدالت سے استدعا کی کہ پلاٹوں کی الاٹمنٹ پر پابندی ختم کی جائے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے وزارت ہاؤسنگ کے وکیل پر شدید برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ آج تک وزارت ہائوسنگ نے غریبوں کے لیے کیا کیا ؟کیا وزارت ہائوسنگ نے غریبوں کے لیے کوئی اسکیم شروع کی۔ 50 سال سے اسلام آباد کے متاثرین دربدر پھرتے ہیں ۔چیئرمین سی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ اکائونٹ الگ کردیا ہے ڈیڑھ ارب جمع کرادیا،8 ارب چاہییں، کوشش کررہے ہیں کہ متاثرین کے معاوضہ کا معاملہ جلد حل کرلیں گے، کیس کی مزید سماعت 3 دن کے لیے ملتوی کردی گئی۔