مطالبات کی منظوری کیلیے قیامت تک دھرنا دیںگے، کسان اتحاد

132

اسلام آباد (آئی این پی) کسان اتحاد نے اپنے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں قیامت تک دھرنا دینے کا اعلان کردیا، کسان اتحاد کے رہنمائوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھاد، دوا، بیج اور زرعی ڈیزل پر لگنے والے ٹیکس ختم کیے جائیں، سرمایہ کاروں کا لامحدود منافع کنٹرول کیا جائے، زرعی قرضہ جات بغیر سود کے دیے جائیں، زرعی اجناس کی قیمتیں کم از کم 2010-11ء کے مطابق مقرر کیے جائیں، کم ازکم لاگت کے حساب سے گندم کی قیمت 1800 روپے فی من مقرر کی جائے، کنٹینر پر تو
کئی خواب دکھائے گئے تھے کیا یہی وہ نیا پاکستان ہے؟۔ اتوار کو نیشنل پریس کلب میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کسان اتحاد (رائو طارق اشفاق گروپ) کے مرکزی صدر میاں ارشد لالیکا نے کہا کہ ہم اسلام آباد سیاسی مقصد کیلیے حاضر نہیں ہوئے، ہم بل معاف نہیں کرانا چاہتے، حکومت ٹیکس لگا رہی ہے، وزیراعظم عمران خان سے اپیل کروں گا کہ کنٹینر پر تو کئی خواب دکھائے گئے تھے، کیا یہی نیا پاکستان ہے؟ غریب اور کسان پس رہا ہے ، ملک میں جو کسان کا حشر ہو چکا وہ ڈھکا چھپا نہیں، حکومت ہماری بات سنے۔ ہمارے جائز مطالبات ہیں اگر حکومت ہمارے معاملات حل نہیں کرتی تو ہم یہاں قیامت تک دھرنا دے کر بیٹھے رہیں گے۔ ہمارے ہزاروں لوگ ہمارا انتظار کر رہے ہیں، ایک سال ہوگیا ہے، اس حکومت نے کسانوں کے لیے کیا سوچاہے؟ عمران خان نے کنٹینرپر جتنے بڑے بڑے دعوے کیے ان میں سے ایک بھی پورا نہیںکیا۔