کامیاب خارجہ پالیسی کیلئے معیشت کو مستحکم کرنا ہوگا،شوریٰ ہمدرد

362
جسٹس(ر)حاذق الخیری کی زیرصدارت شوریٰ ہمدردکے اجلاس سے پرفیسرطلعت وزارت خطاب کررہی ہیں
جسٹس(ر)حاذق الخیری کی زیرصدارت شوریٰ ہمدردکے اجلاس سے پرفیسرطلعت وزارت خطاب کررہی ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ماہر تعلیم پروفیسر طلعت وزارت نے کہا ہے کہ پاکستان کا قومی پرچم باہر کی دنیا میں اتنا ہی اونچا لہرا سکتا ہے جتنا اونچا وہ اپنے ملک میں لہراتا ہے، اس لیے ہمیں قومی مقاصد و مفادات کی تکمیل کی حامل خارجہ پالیسی تشکیل دینے کے لیے ملک کی اقتصادی بحالی اور معاشی حالت کو بہتر کرنا ہوگا ۔ وہ گزشتہ روز ’’ہماری خارجہ پالیسی، کامیابیاں؟ ناکامیاں؟‘‘ کے موضوع پر جسٹس (ر) حاذق الخیری کی زیر صدارت شوریٰ ہمدرد کراچی کے اجلاس سے ہمدرد کارپوریٹ آفس کراچی میں خطاب کر رہی تھیں۔ اجلاس میں ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کی صدر سعدیہ راشد بھی موجود تھیں۔ پروفیسر طلعت وزارت نے مزید کہا کہ ملک کی اقتصادی حالت سرمایہ کاری سے بہتر ہو سکتی ہے اور بہترین سرمایہ کار غیرممالک میں مقیم پاکستانی ہی ثابت ہو سکتے ہیں، لہٰذا ان میں ہر طرح سے تحریک پیدا کی جائے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری خارجہ پالیسی کو سب سے بڑا چیلنج کشمیر میں حالیہ بھارتی جارحیت ہے، اس سے نمٹنے کی سب سے مؤثر حکمت عملی زیادہ سے زیادہ لابنگ، سفارتی کوششیں اور خصوصاً امریکی اور یورپین بین الاقوامی دبائو انڈیا پرمسلسل بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کی انتہا کر دی ہے، اسی (80 ) لاکھ انسانوں کو مسلسل کرفیو لگاکر ان کے گھروں میں قید کر دیا گیا اور دادیٔ کشمیرکو ایک وسیع جیل خانہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے جہاں لوگ خوراک اور ادویہ سے محروم ہیں، وہ لوگ نہ جانے کیسے زندہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سابقہ حکومتیں کرپشن کے سبب ملک کی معاشی حالت کو بہتر نہیں کر سکیں تاہم بحالی معیشت کے لیے پی ٹی آئی کی نئی قیادت سے توقع کی جا سکتی ہے۔اجلاس سے انجینئر ابن الحسن رضوی، پروفیسر ڈاکٹر خالدہ غوث، شیخ محمد عثمان دموہی،انور عزیز جکارتہ والا،اورپروفیسر ڈاکٹر اخلاق احمدنے بھی خطاب کیا۔