بھارت کا ایجنڈا صرف کشمیر نہیں، اگلہ ہدف پاکستان ہے، سراج الحق

163
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق منصورہ میں تربیت گاہ سے خطاب کررہے ہیں
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق منصورہ میں تربیت گاہ سے خطاب کررہے ہیں

 

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ بھارت کا ایجنڈا صرف کشمیر نہیں بلکہ مودی اکھنڈ بھارت کے نظریے پر قائم ہے اور اس کا اگلا ہدف پاکستان ہے ،حکومت مسئلہ کشمیر کو فریزر میں رکھ کر دوسرے ایشوز کو آگے لارہی ہے ۔حکومت نے 14 ماہ میں عوام کی پریشانیوں اور مسائل میں کئی گنا اضافہ کردیاہے ۔ تبدیلی کے بلند و بانگ دعوے ہوا میں بکھر گئے ہیں ۔ حکمران اپنے کسی ایک وعدے کو پورا نہیں کر سکے ۔
عوام نے حکمرانوں سے جو توقعات باندھی تھیں ، وہ پوری نہیں ہوسکیںجس کی وجہ سے لوگوں کے اندر بے چینی بڑھتی جارہی ہے ۔ عوام مایوسی کے اندھیروں میں ڈوب رہے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اقتدار پر مسلط طبقہ 72 سال سے ملک و قوم کی تقدیر سے کھیل رہاہے ۔ عوام نے نام نہاد جمہوری حکومتوں اور فوجی آمریت کو دیکھا مگر کسی نے بھی ان کے مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ موجودہ حکومت نے اپنے 14 ماہ میں عوام کے 14طبق روشن کر دیے ہیں ۔ معیشت بدلی نہ عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری کے عفریت سے نجات ملی ۔ عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے ۔ لوگوں کو 2 وقت پیٹ بھر کر کھانا نصیب نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عوام نے تمام جماعتوں کو آزمالیاہے اب جماعت اسلامی کے علاوہ ان کے پاس دوسری چوائس نہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 5 ؍ اگست کے بعد حکومت کا فرض تھاکہ وہ قومی قیادت سے مشاورت کر کے کشمیر پر واضح اور دوٹوک لائحہ عمل دیتی ۔ حکومت نے دیدہ ودانستہ قومی وحدت کو پارا پارا کیا ۔ حکمران کہتے ہیں کہ پہلے ہم معیشت ٹھیک کرلیں پھر کشمیر کے بارے میں سوچیں گے مگر معیشت بھی بری طرح تباہ ہوچکی ہے ۔ پاکستان معاشی زبوں حالی میں 13 درجے ترقی کر کے اب دنیا میں 116 ویں نمبر پر آگیاہے ۔ اسٹیٹ بینک اور ایف بی آر کی رپورٹ نے تمام حکومتی دعوئوں کا پول کھول دیاہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بھارت کا ایجنڈا صرف کشمیر نہیں بلکہ مودی اکھنڈ بھارت کے نظریے پر قائم ہے اور اس کا اگلا ہدف پاکستان ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے پہلے بھی تجویز دی تھی کہ حکومت آزاد کشمیر اسمبلی کو پورے کشمیر کی اسمبلی ڈکلیئر کرے اور وزیراعظم آزاد کشمیر کی صدارت میں اسمبلی کا پہلا اجلاس لندن یا نیویارک میں طلب کیا جائے ۔ حکومت مسئلہ کشمیر کو فریزر میں رکھ کر دوسرے ایشوز کو آگے لارہی ہے ۔ اسلام آباد میں جو کھچڑی پک رہی ہے سب جانتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر اس وقت ابھی نہیں تو کبھی نہیں کے مرحلے میں داخل ہوگیاہے ۔ مسئلہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اگر حکومت نے اس طرف توجہ نہ دی تو پھر یہ حکومت خود بھی نہیں رہے گی ۔ انہوںنے کہاکہ 16 اکتوبر کو جماعت اسلامی مظفر آباد سے اسلام آباد کی طرف کشمیری خواتین کابہت بڑا مارچ کر رہی ہے ۔ 17 اکتوبر کو منصورہ میں عالمی مشائخ کانفرنس ہوگی جس میں اندرون و بیرون ملک سے مشائخ بڑی تعداد میں شریک ہوں گے ۔