عوام کے پاس جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی چوائس نہیں، سراج الحق

232

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے کہ عوام نے تمام جماعتوں کو آزمالیاہے،اب جماعت اسلامی کے علاوہ ان کے پاس دوسرا چوائس نہیں رہا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت نے چودہ ماہ میں عوام کی پریشانیوں اور مسائل میں کئی گنا اضافہ کردیاہے ۔ تبدیلی کے بلند و بانگ دعوے ہوا میں بکھر گئے ہیں ۔ حکمران اپنے کسی ایک وعدے کو پورا نہیں کر سکے ۔ عوام نے حکمرانوں سے جو توقعات باندھی تھیں ، وہ پوری نہیں ہوسکیںجس کی وجہ سے لوگوں کے اندر بے چینی بڑھتی جارہی ہے ۔ عوام مایوسی کے اندھیروں میں ڈوب رہے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے

منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے چودہ ماہ میں عوام کی پریشانیوں اور مسائل میں کئی گنا اضافہ کردیاہے،تبدیلی کے بلند و بانگ دعوے ہوا میں بکھر گئے ہیں،حکمران اپنے کسی ایک وعدے کو پورا نہیں کر سکے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے حکمرانوں سے جو توقعات باندھی تھیں ، وہ پوری نہیں ہوسکیں جس کی وجہ سے لوگوں کے اندر بے چینی بڑھتی جارہی ہے ۔ عوام مایوسی کے اندھیروں میں ڈوب رہے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اقتدار پر مسلط طبقہ 72 سال سے ملک و قوم کی تقدیر سے کھیل رہاہے،عوام نے نام نہاد جمہوری حکومتوں اور فوجی آمریت کو دیکھا مگر کسی نے بھی ان کے مسائل اور مشکلات کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی۔

سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے چودہ ماہ میں عوام کے چودہ طبق روشن کر دیے ہیں،معیشت بدلی نہ عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری کے عفریت سے نجات ملی ۔ عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے،لوگوں کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا نصیب نہیں،عوام نے تمام جماعتوں کو آزمالیاہے اب جماعت اسلامی کے علاوہ ان کے پاس دوسرا چوائس نہیں۔

امیر جماعت اسلامی  نے کہاکہ 5 اگست کے بعد حکومت کا فرض تھاکہ وہ قومی قیادت سے مشاورت کر کے کشمیر پر واضح اور دوٹوک لائحہ عمل دیتی،حکومت نے دیدہ دانستہ قومی وحدت کو پارہ پارہ کیا،حکمران کہتے ہیں کہ پہلے ہم معیشت ٹھیک کرلیں پھر کشمیر کے بارے میں سوچیں گے مگر معیشت بھی بری طرح تباہ ہوچکی ہے،پاکستان معاشی زبوں حالی میں 13 درجے ترقی کر کے اب دنیا میں 116 ویں نمبر پر آگیاہے،ا سٹیٹ بنک اور ایف بی آر کی رپورٹ نے تمام حکومتی دعوﺅں کا پول کھول دیاہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بھارت کا ایجنڈا صرف کشمیر نہیں بلکہ مودی اکھنڈ بھارت کے نظریے پر قائم ہے اور اس کا اگلا ہدف پاکستان ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے پہلے بھی تجویز دی تھی کہ حکومت آزاد کشمیر اسمبلی کو پورے کشمیر کی اسمبلی ڈکلیئر کرے اور وزیراعظم آزاد کشمیر کی صدارت میں اسمبلی کا پہلا اجلاس لندن یا نیویارک میں طلب کیا جائے۔ حکومت مسئلہ کشمیر کو فریزر میں رکھ کر دوسرے ایشوز کو آگے لارہی ہے ۔ اسلام آباد میں جو کھچڑی پک رہی ہے سب جانتے ہیں ۔