پختونخوا: غیر حاضری اور جعلی ڈگری پر 104 اساتذہ برطرف

134

پشاور(آن لائن)خیبرپختونخوا کی حکومت نے صوبے میں ضم ہونے والے قبائلی علاقوں کے 104 ایلیمنٹری اور سیکنڈری اساتذہ کو مسلسل غیر حاضری اور جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرف کردیا۔ رپورٹ کے مطابق اس ضمن میں محکمہ تعلیم کے افسر نے بتایا کہ سابق وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے(فاٹا) میں اساتذہ کی تعیناتی سے متعلق اموربری طرح متاثر تھے۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے کلاس چہارم کے ملازمین سے لیکر بی پی ایس 20 پرنسپل تک کے تمام امور کا جائزہ لیا جارہا ہے۔انہوں نے خدشے کا اظہار کیا کہ جعلی ڈگری کے حامل اساتذہ کی بڑی کھیپ کو برطرف کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گریڈ 17 کے 46 سینئر اساتذہ و ملازمین برطرف کیے گئے جبکہ دیگر پرائمری اسکول ٹیچرز اور کم گریڈ کے ملازمین ہیں۔محکمہ تعلیم کے افسر نے بتایا کہ مہمند، باجوڑ، خیبر قبائلی اضلاع سے2012.13ء کے درمیانی عرصے میں جعلی ڈگری کی بنیاد پر بڑی تعداد میں سینئر ٹیچر کو ملازمتیں دی گئیں۔شمالی و جنوبی وزیرستان سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کو دونوں اضلاع تک رسائی حاصل نہیں لیکن ادھر بھی جعلی ڈگری پر تعیناتی ہوئیں۔ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز غیر حاضر اور جعلی ڈگری والے اساتذہ کے خلاف کرمنل مقدمات دائر کریں گے۔رابطہ کرنے پر وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ایلیمنٹری اور سیکنڈری ایجوکیشن ضیا اللہ بنگش نے بتایا کہ انہوں نے متعلقہ حکام کو قبائلی اضلاع کے تمام ملازمین کی ڈگریاں اور تعلیمی اسناد کی تصدیق کرانے کی ہدایت کی تھی۔انہوں نے بتایا کہ ایک طرف قبائلی اضلاع میں ملازمتوں کا فقدان ہے تو دوسری طرف سرکاری محکموں میں قانون کے خلاف بھرتیاں ہوئیں۔