جسارت لیبر فورم کی حسینی ڈسپنسری میں کھلی کچہری

136

جسارت لیبر فورم کے زیر اہتمام پاکستان مزدور اتحاد ٹریڈ یونین فیڈریشن کے تعاون سے سندھ سوشل سیکورٹی حسینی ڈسپنسری میں کھلی کچہری 8 اکتوبر کو منعقد ہوئی۔ اس موقع پر پاکستان مزدور اتحاد ٹریڈ یونین فیڈریشن کے چیئرمین اور جنرل ٹائر اینڈ ربر کے رہنما علی حیدر، صدر واحد خان اور جنرل سیکرٹری عبدالستار نیازی نے جسارت کو بتایا کہ ڈسپنسری میں دو ڈاکٹرز موجود ہیں اور مریضوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے رش ہوتا ہے۔ اسٹور سے دوا لینے میں بھی رش لگا ہوا تھا۔ ان مزدور رہنمائوں نے کہا کہ ڈاکٹرز جو دوا تجویز کرتے ہیں اس میں کبھی ایک دوا اسٹور میں نہیں
ہوتی۔ اسٹور والے ایک سادہ کاغذ پر دوا کا نام لکھ کر دیتے ہیں کہ کل یا پرسوں آنا۔ اس موقع پر واحد خان نے اس طرح کے مریضوں سے فوری رابطہ کرکے اسٹور والوں سے کہا کہ وہ ذیشان میڈیکل اسٹور سے دوا لینے کے لیے پرچی بنادیں جس پر عمل کیا گیا۔ مختلف کارخانوں کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ مریضوں کو بڑی تعداد میں دوائیں لوکل کمپنیوں کی دی جاتی ہیں جس کا اثر مریض پر کم ہوتا ہے۔ ان رہنمائوں نے بتایا کہ ڈسپنسری میں مالی وغیرہ سے کلرک کا کام لیا جاتا ہے۔ اس موقع پر ملیر کے سماجی کارکن سعید الرحمن قریشی اور اسد اللہ بھی موجود تھے۔ اس کے بعد جسارت کی ٹیم جب سیسی لانڈھی ڈائریکٹوریٹ میں ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر سے ان کے دفتر میں دوپہر کے 12 بجے گئی تو دونوں دفتر میں موجود نہیں تھے