مشکل فیصلوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ،کاروبار بحال ہورہا ہے،مشیر خزانہ کا دعویٰ

136
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ پریس کانفرنس کررہے ہیں
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد(خبر ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کے مشکل فیصلوں کے مثبت نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں، کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں اور نئی ملازمتیں نکلیں گی، ایکسچینج ریٹ میں بھی استحکام آ گیا ہے۔اسلام آباد میں مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 2 بڑے خساروں پر قابو پالیا ہے، درآمدات میں کمی لائی گئی ہے اور تجارتی خسارہ میں 35 فیصد کمی ہوئی، جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ ہو رہا ہے، ماضی میں ایکسچینج ریٹ کو ایک حد پر رکھنے کے لیے کئی بلین ڈالرز ضائع کیے گئے لیکن اب ایکسچینج ریٹ میں استحکام آ گیا ہے۔مشیرخزانہ نے کہا کہ 5لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا اور ریونیومیں16فیصد اضافہ کیاگیا ہے، اپنے اخراجات کو سختی سے کنٹرول کیا ہوا ہے، سویلین حکومت کے اخراجات میں 40ارب روپے کمی کی گئی، 3مہینوں میں کوئی سپلیمنٹری گرانٹ نہیں دی اور کوئی ادھارنہیں لیا گیا۔عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 3ماہ میں بیرونی تجارت پر قابو پا لیا ہے، باہر سے سرمایہ کاری کے لیے340 ملین ڈالر اضافہ ہوا ہے، فیکٹریوں میں سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں ملازمتیں نکلیں گی، بیرون ملک ملازمتوں کے لیے جانے والوں میں ڈیڑھ لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ یو اے ای حکام سے اقامہ کے غلط استعمال پر بات ہوئی ہے اور انہوں نے اتفاق کیا کہ اقامہ ہولڈر کی معلومات پاکستان سے شیئر کی جائیں گی، وہ آئندہ ماہ پاکستان آئیں گے۔مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ کو روکنا ہمارے مفاد میں ہے، حکومتی پالیسیوں سے معیشت میں استحکام آگیا ہے جس سے عوام کو فائدہ ہوگا، پیٹرول کی قیمت اس لیے نہیں بڑھی کیونکہ کرنسی میں استحکام آیا ہے، جو بھی اقدامات کیے جارہے ہیں عوام کے فائدے کے لیے کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں مشیر خزانہ و ریونیو ڈاکٹر حفیظ شیخ کی زیر صدارت ترقیاتی اصلاحات کا جائزہ اجلاس ہوا ۔ اجلاس کے دوران مختلف ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کے عمل کو آسان بنانے اور اس حوالے سے تجاویز مرتب کرنے کے لیے ایک ماہ کے وقت پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ عالمی بینک ، منصوبہ بندی کمیشن اور اقتصادی امور ڈویژن کی تکنیکی ٹیمیں حکمت عملی مرتب کریں گی تاکہ مختلف شعبوں کے ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی کر کے ان کو ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جا سکے، اس حوالے سے ٹیکنیکل ٹیمیں 3تا4ہفتے کے دوران اپنی رپورٹ پیش کریں گی۔
مشیر خزانہ