حکومت ناقص اقدامات کے باعث بوکھلاہٹ کا شکار ہے، سینیٹر مشتاق خان

146

 

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاج میں شرکت اور محکمہ صحت کو پرائیویٹائز کرنے کے حوالے سے آواز اٹھانے کی پاداش میں صوبائی حکومت کی جانب سے جماعت اسلامی یوتھ کے صوبائی صدر صدیق الرحمن پراچہ کے گھر پر چھاپے اور 16 ایم پی او کے تحت ان پر ایف آئی آر کاٹنے کے اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کو مسترد کیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت پے در پے ناقص کارکردگی اور پالیسیوں کی وجہ سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر انتقامی کارروائیوں پر اتر آئی ہے۔ انہوں نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی ان مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور اس کے حل ہونے تک احتجاج میں ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو اپنے 126 دن کا دھرنا یاد نہیں رہا کہ جس میں انہوں نے تمام جمہوری اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس اور پی ٹی وی پر حملہ کیا تھا، پورے ملک کو مفلوج کردیا تھا اور پرتشدد کارروائیاں کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت احتجاج تمام شہریوںکا بنیادی حق ہے، جماعت اسلامی اس پر امن احتجاجی تحریک کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کسی بھی صورت پی ٹی آئی کے فاشسٹ رویوں کو برداشت نہیں کرے گی۔ حکومت فی الفور اس اقدام پر معافی مانگتے ہوئے اس ایف آئی آر کو واپس لے۔ اس طرح کی ایف آئی آرز اور اوچھے ہتھکنڈے ہمیں حق کی آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے انتقامی رویے اور روش پر نظر ثانی نہ کی تو جماعت اسلامی ان کیخلاف صوبے بھر میں مؤثر احتجاج کرے گی اور ان کا دوغلا چہرہ اور پالیسی عوام کو دکھائے گی۔