وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، فردوس شمیم نقوی

616

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤ قائد حزب اختلاف سندھ فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں،انہیں سمجھ نہیں آرہا کہ کس طرح کام کرنا ہے، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے زمہ دار وزیر اعلی سندھ ہیں، اگر کراچی سیف سٹی پراجیکٹ ہے تو اس پر عمل درآمد کیا جائے،اگر رات 12 بجے تک ہمیں رپورٹ نہیں دی گئی تو ہم شدید احتجاج کریں گے،

وہ جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر اراکین قومی اسمبلی اسلم خان، اکرم چیمہ، عطاء اللہ خان اور رکن سندھ اسمبلی عمر عماری اور آصف ہارون شہید کا بھائی مناف،بیٹا انس بھی موجودتھا،

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ آصف ہارون ہمارے پرانے ساتھیوں میں سے تھے،وہ لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں تھے،ان کے اہل خانہ شدید غم میں مبتلا ہیں،ہم سمجھتے ہیں کہ تین دن پہلے سی پی ایل سی نے کرائم رپورٹ جاری کئے ہیں،جس میں ٹارگٹ کلنگ کی شرح سب سے زیادہ ہے،

انہوں نے کہا کہ پولیس کے سربراہ کو بار بار تبدیل کرنے سے ادارہ درست کام نہیں کرتا ہے،ہم نے پولیس ریفامز کے حوالے سے یہ بات کہی تھی،صرف پولیس میں یہ مسئلہ نہیں، دیگر شعبے بھی تباہ ہیں،کراچی کے دو اضلاع سینٹرل اور ایسٹ میں کرائم زیادہ بڑھا ہے،

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ وارداتیں ان اضلاع میں ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کرائم کی شرح کم ہونے کی وجہ وہاں کی نفری زیادہ ہے،سندھ پولیس کا شعبہ بہت پیچھے رہ گیا ہے،صرف کرمنل نہیں بلکہ وردی والے بھی کرائم کر رہے ہیں،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہر پولیس والے کو بھرتی کرنے سے پہلے جانچ کی جائے ہم یہ تجاویز آئی جی سندھ کو بھیج رہے ہیں،

ہم صرف واویلا نہیں کرتے بلکہ مسئلے کا حل بھی بتاتے ہیں ہم اپنے تمام ورکرز کو کہا کہ ہم سڑک بند کر کے احتجاج نہیں کریں گے ہم احتجاج کا حق رکھتے ہیں،ہمیں سکون جب ملے گا جب قاتل پکڑا جائے گا،مصباح کے قاتلوں کو پکڑنے پر پولیس کو سراہتے ہیں،

یہ کتنی شرم کی بات ہے کہ ضلع وسطی میں کیمرے خراب ہیں،یہ کیسے ممکن ہے کہ اتنے بڑے تبلیغی مرکز کے باہر کیمرے کام نہیں کررہے،وزیر اعلی جو وزیر داخلہ بھی ہیں ان سے پوچھتے پیں کہ بتائیں کہ آصف کے قاتل پکڑے جائیں گے؟

رکن قومی اسمبلی اسلم خان نے کہا کہ میرے حلقے میں آصف کا قتل ہوا ہے افسوس ہے کہ سات دن میں پولیس کی جانب سے کوئی تفتیش نہیں ہوئی،پولیس نے سب سے پہلے تفتیش گھر والوں سے شروع کردی ہے یہ کتنے شرم کی بات ہے کہ سوئم کے روز اہل خانہ تھانے میں بیان دے رہے ہیں،

انہوں نے کہا کہ میں نے آصف کی شہادت کے دو دن پہلے کی ریکارڈنگ بھیجی جس پڑ کوئی عمل نہیں ہوا،آصف نے تھانے میں درخواست دی تھی کہ اسکی جان کو خطرہ ہے،ہم کسی پر الزام نہیں لگا رہے لیکن جن پر شک ہے انہیں شامل تفتیش کیا جائے،

انہوں نے کہا کہ میں نے ڈی ایم سی ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی کو فون کیا جسے انہوں نے توڑ مڑوڑ کر پیش کیا ہے،ہمیں انصاف چاہئے، پولیس نے تاحال ہمیں کوئی جواب نہیں دیا ہے،

آج قتل کو 7 روز گزر چکے ہیں، آواز اٹھائیں گے خاموش نہیں رہیں گے آخر یہ کب تک چلے گا،اگر رات 12 بجے تک ہمیں رپورٹ نہیں دی گئی تو ہم شدید احتجاج کریں گے۔