بھارتی طلبہ و اساتذہ کا کشمیر کرفیو کے خاتمے کیلیے مودی سرکار کو خط

104

نئی دہلی(آن لائن) بھارت کی مختلف ریاستوں اور ٹیکنالوجی تعلیمی اداروں سے وابستہ تقریباً 132 طلبہ اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا ہے جس میں کہا گیا کہ وادی میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیر انسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ خط میں کہا گیا کہ تقریباً 80 لاکھ کشمیری دو ماہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہیں اور ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، موبائل فون اورانٹرنیٹ سروس بھی بند ہے اور وادی سے کوئی خبر باہر نکلنے کی اجازتنہیں، بھارتی میڈیا بھی مودی حکومت کے بیان کو دہراتا ہے، دوسری طرف بین الاقوامی میڈیا نے وادی میں ہونے والے احتجاج، مظاہروں اور تشدد کو ریکارڈ کیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر ہونے والی گرفتاریوں، لوگوں کو دی جانے والی اذیتوں اور نام نہاد انکاؤنٹرز( جعلی مقابلوں) کی بھی تحقیقات کی جائیں۔خط میں مقبوضہ کشمیر کی مرکزی قیادت کی گرفتاریوں، ادویات کی قلت، کشمیری طلبہ پر ہونے والے حملوں اور تشدد کو اجاگر کیاگیا ہے جبکہ بھارتی حکومت کی ’’معمول کی صورتحال‘‘ کی جھوٹی خبروں کا بھی ذکر ہے۔بھارتی طلبہ و اساتذہ نے کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں سب صحیح ہے دکھانے کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل سروس چھین لی ہے جو ہمارے معاشرے کے لیے نہایت بدنما داغ ہے، اس طرح کا اقدام جمہوریت میں ناقابل قبول ہے۔ خط میں مختلف جامعات سے تعلق رکھنے والی طلبہ تنظیموں نے مقبوضہ جموں کشمیر میں پابندیوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے وادی میں مواصلاتی نظام اور موبائل سروس کو فوری بحال کرنے، سیاسی قیادت کو رہاکرنے اور تنازعات کو حل کرنے کی درخواست کی ہے۔
مودی سرکار/خط