بچوں میں آنکھوں کی بیماریوں کی بڑی وجہ موبائل فون قرار

134

کراچی(نمائندہ جسارت)پاکستان بینائی یا بصارت سے متاثر افراد کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے ۔ ماہرین کے مطابق شوگر کا مرض اور موبائل فون کا بے جا استعمال آنکھوں کو بری طرح متاثر کررہا ہے۔عالمی یومِ بصارت ہر سال اکتوبر کی دوسری جمعرات کو منایا جاتا ہے، بد قسمتیسے پاکستان کا شمار بصارت کے متاثرین کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں تیسرے نمبر پر ہوتا ہے۔طبی ماہرین کہتے ہیں کہ شوگر کا مرض اور موبائل فون کا بے جا استعمال آنکھوں کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔تشویش ناک پہلو یہ ہے کہ اب بزرگ اور نوجوان ہی نہیں بلکہ 5، 6سال کی عمرکے بچے بھی آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جسکی ایک بڑی وجہ موبائل فون اور ٹیبلٹ کا حد سے زیادہ استعمال ہے۔ایک سروے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 18 لاکھ سے زائد افراد اندھے پن کا شکار ہیں جن میں سے 80 فیصد ایسے ہیں جن کا علاج ممکن ہے۔سفید موتیا، کالا موتیا، کارنیا کی سفیدی اور شوگر کے آنکھوں کے پردوں پر اثرات قابل علاج امراض ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیدائش سے بارہ سال کی عمر تک آنکھوں کا چیک اپ کرانا نہایت ضروری ہے۔یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسدانوں کی ایک تحقیق کے مطابق ورزش یا جسمانی سرگرمی سے انسانی بصارت اور اس سے وابستہ دماغی افعال پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تحقیق کے مطابق ہلکی ورزش وڑول کورٹیکس پر اچھا اثرڈالتی ہے ،یہی وہ جگہ جو انسان کو کسی بھی منظر کو دیکھنے کے قابل بناتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی کے رنگوں کو برقرار رکھنا ہے تو اپنی آنکھوں کا خیال رکھیں ، روزمرہ معمولات میں آنکھوں کی حفاظت اور دیکھ بھال پر توجہ دیں تاکہ اس بہترین نعمت سے ہمشیہ مستفید ہوتے رہیں۔
عالمی یوم بصارت