ذہنی مریض کوکارآمدبنانے کیلیے علاج ‘توجہ ناگزیرہے‘ڈاکٹرمبین اختر

132

کراچی (اسٹاف رپورٹر) اگر ذہنی بیماری میں مبتلا ہر شخص کی ذہنی صحت پر توجہ دی جائے اور علاج کرایا جائے تو وہ اپنے گھر اور معا شرے کا کار آمد فرد بن سکتا ہے۔ ایک با مقصد زندگی گزارنے کے لیے اچھی جسمانی اور ذہنی صحت لوگوں کے لیے بہت ضروری ہے، ہر عمر کے افراد کا بہتر تعلقات کے ساتھ ایک کام یاب اور پر سکون زندگی کے لیے جسمانی، ذہنی اور معا شرتی طور پر تندرست ہونا بے حد ضروری ہے۔ ذہنی امراض بنیادی طور پر دماغ میں کیمیائی تبدیلیوں اور موروثی اثرات کی و جہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سرپرست اعلیٰ کراچی نفسیاتی اسپتال ڈاکٹر سید مبین اختر نے مرکزی سماعت گاہ ناظم آباد میں عالمی یوم ذہنی صحت کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں اپنے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر منتظم اعلیٰ کراچی نفسیاتی اسپتال ڈاکٹر عبد الرحمن اور ڈاکٹر اختر فرید صدیقی ودیگر بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ25 فی صد آبادی ذہنی امراض سے متاثر ہے یعنی ہر چار میں سے ایک شخص ذہنی بیمار ہوتا ہے، معاشرتی مسائل کا نشانہ تو سب بنتے ہیں تاہم زیادہ متاثر ہونے والے معمول کے کام انجام نہیں دے سکتے اور بعض اوقات ان کے گھر والے بھی ان کی ذہنی کیفیت سے لاعلم رہتے ہیں۔