خزانہ خالی ہے ،حج پر زر تلافی نہیں دے سکتے،وزیر مذہبی امور

100

اسلام آباد(آن لائن) وزارت مذہبی امور نے حج اخراجات میں کمی کے لیے 3 سالہ منصوبہ بندی کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے تحت سعودی عرب میں رہائش سمیت دیگر انتظامات 3سال کے لیے حاصل کیے جائیں گے، کمیٹی نے حج 2019ء میں ناقص انتظامات اور حجاج کی شکایات کا جائزہ لینے کے لیے سب کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی کے رکن سینیٹر مومن خان آفریدی نے استفسار کیا کہ کیا حکومت حج پر سبسڈی نہیں دے سکتی ہے جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت کا خزانہ خالی ہے ، سبسڈی نہیں دے سکتے ہیں، سیکرٹری مذہبی امور نے کہاکہ حاجیوں کو ویلفیئر فنڈ اس سال واپس کردیا ہے۔ اس موقع پر حج 2019ء کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ ذیلی کمیٹی سینیٹر حافظ عبدالکریم کی صدارت میں تشکیل دی گئی ہے، کمیٹی کے اراکین میں سینیٹر منظور احمد اور سینیٹر کرشنا کماری شامل ہیں۔ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر عبدالغفور حیدری کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی اراکین، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری،سیکرٹری مذہبی امور سمیت وزارت کے دیگر افسران نے شرکت کی ہے۔ اس موقعے پر کمیٹی کو حج 2019ء کے انتظامات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری مذہبی امور نے بتایاکہ حج کے دوران مکہ میں 2034شکایات آئیں 1737حل کردیں جبکہ 33 ابھی بھی زیر التوا ہیں جبکہ مدینہ میں 170شکایات آئی تھیں جو سب کی سب حل کردی گئی ہیں۔ اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ سوشل میڈیا پر بہت سی شکایات دیکھیں جو دل خراش تھیں،کیا بنکر بیڈ دینے سے حج کرایوں میں کمی ہوئی ہے، انہوںنے کہاکہ کچھ حاجیوں نے تو پانی نہ ہونے کی ٹوٹیاں وڈیوز میں کھول کر دکھائیں جبکہ بعض وڈیوز میں شکایات تھیں کہ مردوعورتوں کو ایک ہی جگہ دے دی گئی۔ کمیٹی کے رکن سینیٹر حافظ عبدالکریم نے کہاکہ اگر یہ سب کچھ درست تھا تو پھر سوشل میڈیا پر وڈیوز کیوں تھیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر حاجیوں کے مسائل کے حل کے لیے لڑنا بھی پڑے تو لڑ کر مسائل حل کرائیں جس پر سیکرٹری مذہبی امور نے بتایاکہ 5 روز سعودی حکومت کے انتظامات ہوتے ہیں اور اس میں وزارت مذہبی امور کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا ہے۔ انہوںنے بتایاکہ حج کے موقع پر جو وڈیوز شیئر ہوئی تھی ان وڈیو ز کو چیک کیا گیا۔ یہ سب رشتے دار ہیں، اس وجہ سے انہیں ایک ہی جگہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ منیٰ کے 5 دنوں کے علاوہ اگر کوئی شکایت ہو تو سامنے لائی جائے۔ جس پر کمیٹی کے چیئرمین نے کہاکہ آپ کسی کو چیلنج نہ کریں، اس سال اتنی شکایات کی وڈیوز آئیں جو پہلے نہیں آئی ہیں۔حاجیوں کی سہولیات کے لیے وزیر اعظم سے بات کریں، حاجیوں کی بددعائیں نہ لیں۔ا س موقع پر سیکرٹری مذہبی امور نے کہاکہ 3 سالہ حج پالیسی سے عمارتوں کے معاہدے سستے اور اچھے ہوسکیں گے، سعودی عرب میں ہر سال انتظامات مہنگے کرنا پڑتے ہیں، وزارت نے کہاکہ اس سلسلے میں ملائیشین ماڈل پر حج فنڈز کے قیام کی تجویز زیر غور ہے۔
وزیر مذہبی امور