جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری،لائحہ عمل کا اعلان آج کرینگے،توقیر گیلانی

116

چناری (صباح نیوز) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا مقبوضہ کشمیر میں جاری کر فیو اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف احتجاجی دھرنا چناری اور لائن آف کنٹرول چکوٹھی کے مقام پر چوتھے روز بھی جاری رہا۔ شرکا دھرنا سے اظہار یکجہتی کے لیے سابق امیر جماعت اسلامی، ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی، وزیرآزاد کشمیر نورین عارف، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما سردار صغیر خان ایڈووکیٹ سمیت متعدد اہم شخصیات دھرنے میں پہنچیں‘ دھرنے میں نئے قافلوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری رہا‘ دھرنے کے شرکا پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں‘بھارتی چوکیوں کے سامنے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں زبردست نعرے بازی کی گئی‘ پولیس کی جانب سے5 ویں روز بھی کنٹینر اور دیگر رکاوٹیں لگا کر چکوٹھی روڈ بند رکھا گیا۔ ریسٹ ہائوس چناری میں وزیر اطلاعات آزاد کشمیر مشتاق منہاس ،وزیر تعلیم کالجز کرنل(ر) وقار نور اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی ، ترجمان رفیق ڈار کے درمیان ہونے والے مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہو گئے‘ ڈاکٹر توقیر گیلانی آج( جمعرات کو) صبح 10 بجے پریس کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ۔ متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ صلاح الدین نے شرکا دھرنا سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام اپنے مظلوم بھائیوں کی مدد کے لیے سری نگر جانا چاہتے ہیں ‘آزادی مارچ کے شرکا کو سلام پیش کرتا ہوں‘ مقبوضہ وادی کا بچہ بچہ بھارتی فوج کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ہے ‘کرفیو ختم کرانے میں عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے‘ وہ وقت دور نہیں جب کشمیر آزاد ہو کر رہے گا۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی نے کہا کہ ہم بھمبر سے لیکر یہاں تک پرامن احتجاج کرتے ہوئے پہنچے ‘ہمارا مطالبہ جائز ہے کہ حکومت آزاد کشمیر فوری طور پر رکاوٹیں ختم کرے‘ ہمیں لائن آف کنٹرول روند کر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم بھائیوں کی مدد کے لیے سرینگر جانے دے‘ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے سے ہی مذاکرات کریں گے ۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (ص) کے سربراہ سردار صغیر خان ایڈووکیٹ نے دھرنا شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وحدت کشمیر کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنے کا اعلان کیا ۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان رفیق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگ 66 روز سے ایک پنجرے میں بند ہیں‘ ان پر بدترین کرفیو کے خاتمے، ریاست کے منصفانہ حل کے لیے سڑکوں پر نکلے ہیں ‘ ہمارے مطالبات سنجیدہ نوعیت کے ہیں‘آزادی مارچ کی منزل سری نگر ہے‘ اقوام متحدہ اور عالمی برادری فوری توجہ دے۔