ایف پی سی سی آئی کا مشیر تجارت سے استعفے کا مطالبہ غیر فطری ہے،بزنس مین پینل

98

لاہور(کامرس ڈیسک) ایف پی سی سی آئی کے بزنس مین پینل کے سیکرٹری جنرل (فیڈرل ) و مرکزی ترجمان احمد جواد نے کہا ہے کہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مشیر تجارت اور ٹیکسائل عبدالرزاق داؤد سے استعفے کے مطالبے کو ہم مسترد کر تے ہیں اور ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک شعبدہ بازی کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے ۔جیسا کہ ایف پی سی سی آئی کا الیکشن شیڈول جاری ہو چکا ہے اور یونائیٹڈ بزنس گروپ جو اس وقت ایف پی سی سی آئی میں براجمان ہے اس کی کارکردگی بزنس کمیونٹی کے سامنے ہے۔ اس وقت تاجر سڑکوں پر ہیں‘ انڈسٹریز بند ہو رہی ہیں۔‘ ایف پی سی آئی آئی اور یونائیٹڈ گروپ کارکردگی دکھانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں اور آخر میں فرسٹریشن میں انہوں نے مشیر تجارت سے پریس کانفرنس میں استعفے کا مطالبہ کر دیاجو غیر فطری عمل ہے۔ احمد جواد نے مزید کہا کہ شرح سود کا اضافہ ‘کرنسی کے اندر کے جو گراوٹ دیکھی جا رہی ہے اس کا وزارت تجارت سے کوئی تعلق نہیں‘ وہ وزارت خزانہ کا خالصتاً معاملہ ہے جبکہ مشیر تجارت نے تجارتی خسارے میں کمی لانے کے لیے بڑے مثبت اقدام کیے اور تجارتی خسارے میں خاصی کمی واقع بھی ہوئی ہے، حکومت پاکستان اور وزارت تجارت سے ای کامرس پالیسی کی منظوری لینا احسن اقدام ہے جس سے آنے والے برسوں میں تجارت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔احمد جواد نے کہاکہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے کو ہے اور پاک چائنا تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ سی پیک اور چین کے ساتھ نئے منصوبوں کا آغاز عبدالرزاق داؤد کے دور میں ہی ہو ا۔ انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کا مشیر تجارت سے استعفے کا مطالبہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جو کسی طور بھی قابلِ قبول نہیں۔ مشیر تجارت بزنس کمیونٹی کی بہتری کے لیے اپنی صلاحیتیں بروئے کار لا رہے ہیں۔ایف پی سی سی آئی کو استعفے کے مطالبے سے قبل اپنے مطالبات وزارت تجارت کو ارسال کرنے چاہئیں تھے۔ احمد جواد کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت دوسرے برس میں داخل ہو چکی ہے ۔ ایف پی سی سی آئی بتائے کہ اس نے بزنس فرینڈلی یا ایز آف ڈوئنگ بزنس کے لیے کوئی سی تجاویز تحریری طور پر وزارت تجارت کو بھجوائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ ایف پی سی سی آئی پہلے تجاویز ارسال کرتی ‘ پھر اگر ان پر عمل نہ ہوتا تو وہ تجاویز میڈیا کے سامنے پیش کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جاتا کہ وزارت تجارت کی جانب سے ان تجاویز پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔لیکن اس کے بجائے الیکشن سے محض ڈیڑھ ماہ قبل ایک من گھڑت پریس کانفرنس کے ذریعے مشیر تجارت پر ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا جو کہ بزنس کمیونٹی کو لالی پاپ دینے کے علاوہ کچھ نہیں اوراسے ہم مسترد کرتے ہیں۔ احمد جواد کا مزید کہنا تھا کہ ایف پی سی سی آئی اپنی کارکردگی کے بارے میں بزنس کمیونٹی کو آگاہ کرے کہ اس نے تحریک انصاف کے دور حکومت میں بزنس کمیونٹی کی بہتری کے لیے کیا اقدامات کیے؟ ان کا کہنا تھا کہ ایس ایم منیر اپنی ناکامی کی ذمہ داری مشیر عبدالرزاق داؤد پر عائد کرتے ہیں جس کی ہم پرزور مخالفت کرتے ہیں۔