ایف پی سی سی آئی کو کلب بنا دیا گیا ہے جہاں کوئی کام نہیں ہوتا

142

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی)کی قیادت نے ایف پی سی سی آئی کو ایک کلب بنا ڈالا ہے جہاں گپ شپ فوٹو سیشن ذاتی مفادات کی آبیاری کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوتا۔وفاقی چیمبرکے عہدیداروں کو تاجروںکے مسائل حل کرنے سے زیادہ ذاتی فوائد کی پڑی رہتی ہے جس نے اس ادارے کی ساکھ ختم کر دی ہے۔ اسی وجہ سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ اور وزیر اعظم عمران خان سے حالیہ ملاقاتوں میں اس ادارے کو بالکل نظر انداز کر دیا گیا۔ یو بی جی کے مرکزی رہنما، ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدراور اٹک چیمبر کے گروپ لیڈر مرزا عبدالرحمان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ایف پی سی سی آئی کو مشیر خزانہ، مشیر تجارت، چیئر مین ایف بی آر، سیکرٹری کامرس، دیگر متعلقہ حکام اور پاکستان بزنس کونسل والے بھی گھاس نہیں ڈالتے جبکہ تاجر اور صنعتکار بھی اپنے مسائل کے حل کے لیے ان سے رابطے کے بجائے اپنے معاملات خود حل کرتے ہیں جیسا کہ آج کل تاجر سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہے ہیں۔ انھوں نے ایف پی سی سی آئی کی جانب سے مشیر تجارت کے استعفیٰ کے مطالبے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اپنے اعمال کا ملبہ دوسروں پر ڈالنے کی کوشش سے کاروباری برادری کی آنکھوں میں دھول نہیں جھونکی جا سکتی ہے۔ہمیں مشیر تجارت کی خدمات پر فخر ہے جومعاشی بحالی کے لیے حقیقی بزنس مینوں سے میٹنگ کرتے ہیں نہ کہ قبضہ گروپوں سے۔ مرزا عبدالرحمان نے کہا کہ یو جی جی کو وفود اور دوروں میں بھی نظر انداز کیا جا تاہے کیونکہ حکومت کو بخوبی علم ہو چکا ہے کہ یو بی جی کی کچن کیبنٹ میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جن کا کوئی کاروبار ہی نہیں ہے اور انکا مقصد فوائد سمیٹناتعلقات بنانا اور تجارت بڑھانے کے بہانے غیر ملکی تفریحی دوروں پر کروڑوں روپے ضائع کرنا ہے۔مرزا عبدالرحمان نے کہا کہ وہ یو بی جی کی حالت زار پر کافی عرصہ سے آواز اٹھا رہے ہیں اور اب خود انھوں نے اسکا اعتراف کر لیا ہے۔معیشت کی تباہی میں یو بی جی اور ایف پی سی سی آئی نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔ کاروباری برادری ایس ایم منیرکے من پسند افراد کو ووٹ دینے کے بجائے ایسے لوگوں پر اعتماد کریں جواپنی جیبیں بھرنے کے بجائے ان کے مسائل حل کر سکیں۔