ٹرمپ کے مواخذے پر وائٹ ہائوس کا تعاون سے انکار

104

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدارتی دفتر وائٹ ہاؤس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس ضمن میں تعاون کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس نے ڈیموکریٹس کی طرف سے صدر ٹرمپ کے خلاف اعلان کردہ مؤاخذے کی تحقیقات کو مسترد کردیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے وکیل پیٹ گپلون نے 8 صفحات پر مشتمل ایک خط اسپیکر نینسی پلوسی کو ارسال کیا ہے جس میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات کو غیر قانونی قرار دیا ہے ۔ اس سے قبل نینسی پلوسی نے کہا تھا کہ ان کی طرف سے اعلان کردہ مؤاخذے کی کارروائی قانونی ہے اور اس کے لیے ہاؤس ووٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے خلاف مؤاخذے کی تحقیقات کا اعلان اس انکشاف کے بعد کیا گیا تھا جس کے مطابق صدر ٹرمپ نے یوکرائن کے ہم منصب کو فون کر کے ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ ڈیموکریٹس کے ممکنہ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے خلاف تحقیقات کریں۔ وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات کو غیرقانونی ہونے سے متعلق دلائل میں کہا ہے کہ امریکا کی تاریخ میں 3 صدور کے خلاف مؤاخذے کی کارروائی میں ہاؤس ووٹ کو مدنظر رکھا گیا تھا اور صدر ٹرمپ کے خلاف بھی سابقہ روایت کو برقرار رکھنا ہوگا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق سابق صدور اینڈریو جانسن، رچرڈ نکسن اور بل کلنٹن کے مؤاخذے کے لیے بھی ہاؤس ووٹنگ کے مروجہ طریقے کو ملحوظ خاطر رکھا گیا تھا۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے گواہوں پر جرح، مخبروں کی شہادت، شواہد تک رسائی اور شہادت کی تحریری نقول، ان تمام معاملات میں آئین، قانون اور ماضی کی روایات کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔