شہر میں پولیس اور رینجرز کی موجودگی میں بڑھتے جرائم تشویشناک ہیں، حافظ نعیم

109

کراچی (اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر میں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کے باوجود بڑھتے ہوئے جرائم ، مسلح ڈکیتی ولوٹ مار کی وارداتیں انتہائی تشویش ناک اور حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے لمحہ فکر اور ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں ۔ شہر میں مسلح ڈکیتی کی وارداتیں اچانک بڑھ گئی ہیں ،ان وارداتوں میں گزشتہ دنوں ایک طالبہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کا ایک اہلکار اپنی جان بھی گنوا بیٹھے ہیں جبکہ اخباری اطلاعات کے مطابق بعض وارداتوں میں خود پولیس اہلکار بھی ملوث پائے گئے ہیں ۔ اس قسم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں سے عام شہریوں کے اندر خوف و ہراس اور عدم تحفظ کا احساس بھی پیدا ہو رہاہے جبکہ دوسری طرف تاجر اور کاروباری طبقات بھی شدید بے چینی اور اضطراب کا شکار ہیں اور کراچی چیمبر آف کامرس نے وزیر اعلیٰ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذمے داران سے اپیل کی ہے کہ شہر میں لاقانونیت ، چوری ، ڈکیتی کی مسلح وارداتوں اور بڑھتے ہوئے جرائم کی فی الفور روک تھام کی جائے اور مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ان حالات میں جبکہ ملک کی معیشت اور کاروباری طبقات شدید دبائو اور بحران کا شکار ہیں امن و امان کی یہ صورتحال حالات کو مزید سنگین بنانے کا باعث بن رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی کی جانب سے صرف یہ کہہ دینا کافی نہیں کہ زیادہ تر جرائم نشئی افراد کر رہے ہیں ، اگر منشیات کے عادی لوگ بھی جرائم کر رہے ہیں تو ان کو روکنا ، گرفتار کرنا اور قانون کے مطابق ان کے خلاف کارروائی کرنا بھی محکمہ پولیس کی ہی ذمے داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے جرائم اور چوری و ڈکیتی کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے حکومت ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پہلے سے زیادہ متحرک اورمستعدہونا چاہیے ۔ ان وارداتوں میں ملوث عناصر کی بیخ کنی اور صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کیے جانے چاہئیں تاکہ عام شہری اور تاجر و صنعت کار طبقے کے اندر پائی جانے والی بے چینی ، اضطراب اور عدم تحفظ کا احساس ختم ہوسکے ۔