اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار

165

نیویارک: اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی جانب سے بقایاجات کی عدم ادائیگی کے باعث مالی بحران پیدا ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے کہا ہے کہ اگر اقوام متحدہ کے رکن ممالک واجب الادا رقم کی ادائیگی نہیں کرتے تو ادارے کے پاس آئندہ ماہ ملازمین کو تنخواہیں دینے کی بھی رقم نہیں ہوگی۔

انتونیو گتریس نے اقوام متحدہ کی بجٹ کمیٹی کو بتایاکہ اگر وہ جنوری سے اخراجات میں کمی پر کام نہیں کرتے تو جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں کے اجلاس کیلئے بھی مالی وسائل نہیں ہوتے۔ رواں ماہ کے آخر میں ہم دہائی کے کم ترین خسار ے پر پہنچ جائیں گے جبکہ آئندہ ماہ نومبر میں تنخواہوں کی ادائیگی کیلئےمالی وسائل کی کمی کا سامنا ہوگا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوا میں متحدہ کو چلانے میں امریکا سب سے بڑا معاون ہے جو 2019 کے 3.3 بلین ڈالر سے زائد کے ریگولر بجٹ کیلئے22 فیصد دینے کا ذمہ دار ہے جبکہ واشنگٹن پر سابق ریگولر بجٹ کے 381 ملین ڈالر اور 2019 کے ریگولر بجٹ کے 674 ملین ڈالر واجب الادا ہیں۔

 ترجمان اقوام متحدہ نے بتایا کہ ادارے کے 129 رکن ممالک سال 2019 کیلئے اپنے بقایا جات ادا کرچکے ہیں جو 2 بلین ڈالر کے قریب ہیں۔