وفاقی حکومت کی سردمہری اور رویہ قابل افسوس ہے، سعید غنی

126

کراچی(آن لائن) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کراچی سرکولر ریلوے (کے سی آر) پر وفاقی حکومت کی سردمہری اور ان کا رویہ قابل افسوس ہے۔ وزیر اعظم کے حالیہ دورے کے دوران ان کی جانب سے سی پیک پر جو نکات رکھے گئے ہیں، ان میں کے سی آر کو شامل نہ کرنا کراچی سمیت صوبے بھر اور ملک کے عوام کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے۔ دسمبر 2016 سے اگست 2019
تک وفاقی حکومت کو کے سی آر کے حوالے سے 14 خطوط سندھ حکومت نے لکھیں ہیں، جن میں 6 خط براہ راست وزیر اعظم کو لکھے گئے ہیں جبکہ حالیہ نااہل اور نالائق حکومت کو 4 خط لکھے گئے لیکن ان کی سردمہری ان کی کراچی کے عوام اور یہاں کی ترقی سے دشمنی کو ثابت کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سعید غنی نے کہا کہ آج اسمبلی کے فلور پر وزیر اعلیٰ سندھ نے اس اہم ایشو کو یہاں کے منتخب نمائندوں اور کراچی سمیت صوبے بھر کے عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر ایک پرانا منصوبہ ہے جو کسی نہ کسی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوتا رہا اور 2012 میں اس منصوبے کے حوالے سے جاپانی کمپنی جائیکا نے اس منصوبے سے معذرت کی تو اسے سی پیک میں چائنا کے اشتراک سے شامل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت گذشتہ ایک سال سے کراچی میں ترقیاتی کاموں کے لیے یہاں کے عوام کو لولی پاپ دیتی رہی اور 162 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا دعوی کرنے والی اس نااہل اور ناکام حکومت نے آج تک اس صوبے اور شہر کراچی میں ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا ہے۔
سعید غنی