پانچ سو کرپٹ افراد کو جیل بھیجنا چاہتا ہوں، عمران خان

515
بیجنگ: وزیراعظم عمران خان کی چین آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا جارہاہے
بیجنگ: وزیراعظم عمران خان کی چین آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا جارہاہے

 

بیجنگ(خبرایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین نے 400 کرپٹ وزراء کو جیل بھیجا کاش میں 500کرپٹ لوگوں کو جیل بھیج سکوں۔ بیجنگ میں عالمی تجارت کے فروغ کے لیے قائم چینی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کرپشن کو ملک کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث قرار دیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں سیکھنے کی ضرورت ہے کہ چین نے لوگوں کو غربت سے کیسے نکالا ہے، پہلے چین نے پاکستان سے سیکھا اب پاکستان چین سے سیکھے گا۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری نہ آنے کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے۔ وزیراعظم کے بقول چین نے کرپشن کے خلاف کامیابی حاصل کی اور اب چین دنیا میں تیز ترین ترقی کرنے والا ملک ہے، یہ آئندہ دہائی میں دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ انہوںنے کہا کہ میں چین کی طرف سے 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالنے پر بہت متاثر ہوں، چین نے برآمدات کے لیے خصوصی زونز بنائے اور وہاں سب میرٹ پر کام کرتے ہیں، پاکستان چین کے اس اقدام سے بہت کچھ سیکھتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے سرمایہ کاروں کے پاکستان آنے کے لیے اقدامات کو آسان بنایا اور
ہماری حکومت تاجروں کو کاروبار اورپیسہ کمانے میں سہولت دے رہی ہے۔پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں میں کئی وزارتوں کے عمل دخل کی وجہ سے سی پیک اتھارٹی بھی بنائی گئی اس کے علاوہ گوادر اسمارٹ پورٹ سٹی منصوبے کو بہتر بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں بہت اسٹریٹجک مقام پر واقع ہے اور پاکستان دنیا کا آٹھواں ملک ہے جس نے بزنس کو آسان بنایا، 60 فیصد پاکستانی 30 برس کی عمر سے کم ہیں جو متحرک لیبر فورس بن سکتی ہے، ہم چاہتے ہیں مزید چینی سرمایہ کار پاکستان میں آکر کام کریں کیونکہ یہاں کاٹن ،آئی ٹی، فوڈ پروسیسنگ شعبے میں چین کے لیے اچھے مواقع ہیں۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ہاؤسنگ شعبے اور تیل کی صنعت، کوئلہ اور سونے کی صنعت میں بھی چین کی سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے۔اس کے علاوہ عمران خان نے بتایا کہ پاکستان میں چینی ورکرز کے تحفظ کے لیے خصوصی فورس بنائی گئی ہے۔خطاب کے دوران وزیراعظم نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان نے 72 ممالک کے سیاحوں کو ائرپورٹ پر ویزے کی سہولت شروع کردی ہے۔بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان اور چینی ہم منصب کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تجارتی حجم میں بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔عمران خان کا بیجنگ کے گریٹ ہال آمد پر شاندار استقبال کیا گیا، انہیں گارڈ آف آنر دیا گیا اور وزیراعظم نے چینی ہم منصب لی کی چیانگ کے ہمراہ پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔ عمران خان اور ان کے چینی ہم منصب کے درمیان ملاقات میں خطے کی سلامتی کی صورتحال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ سے متعلق امور اور دو طرفہ تجارت، ریلویز، اسٹیل، آئل اینڈ گیس، سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ چینی وزیراعظم نے پاکستان کے تمام مسائل پرتعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔وزیراعظم نے چینی ہم منصب کو سی پیک منصوبوں میں تیزی لانے کے حالیہ اقدامات اور گوادر کے ترقیاتی کاموں میں لائی جانے والی تیزی سے بھی آگاہ کیا، چینی وزیراعظم نے سی پیک منصوبے کو آگے بڑھانے اورگوادرمیں سی پیک منصوبوں کے لیے فاسٹ ٹریک اقدامات پرعمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ پاکستانی معیشت مستحکم کرنے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھولے گا۔قبل ازیں وزیراعظم سے چین میں لوہے اور اسٹیل کی صنعت کے بڑے ’چائنا میٹالرجیکل گروپ‘ کے چیئرمین گوونکنگ نے ملاقات کی۔ عمران خان سے اورینٹ ہولڈنگ گروپ کے چیئرمین بورڈ نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، خسرو بختیار، وزیر ریلوے شیخ رشید، وزیر تجارت عبدالرزاق داؤد بھی موجود تھے۔
عمران خان