میئر وسیم اختر کوپن ہیگن روانہ‘ مسعود عالم کو جہاز پر چڑھنے نہیں دیا گیا

232

کراچی( اسٹاف رپورٹر ) میئر کراچی وسیم اختر منگل کی صبح قطر ائرسے ڈنمارک روانہ ہوگئے تاہم ان کے ساتھ مذکورہ پرواز کے ذریعے کینیڈا جانے کی کوشش کرنے والے کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینشن مسعود عالم کو ایف آئی اے حکام نے ائرپورٹ پر ہی روک لیا۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ مسعود عالم کا نام نیب حکام کی جانب سے جاری کردہ ” اسٹاپ لسٹ ” میں شامل ہے اس لیے انہیں بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ مسعود عالم بلدیہ کراچی کے وہ افسر ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ان کو صرف آوٹ آف ٹرن ترقیاں دی گئیںبلکہ انہوں نے ادارے میں کرپشن کے نظام کو مبینہ طور پر فروغ دیا۔ مسعود عالم 2007 سے 2018 تک سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز اور سینئر ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عہدے پر فائز رہے بعدازاں میئر وسیم نے انہیں اس عہدے سے ہٹاکر سینئر ڈائریکٹر کو آرڈینیشن کی خلاف قانون اسامی پر تعینات کردیا تھا اس اسامی کے تحت وہ میئر وسیم اختر کے ماتحت نمبر ون افسر کہلاتے تھے۔ مسعود عالم کے بارے میں یہ بات بھی عام ہے کہ انہوں نے کے ایم سی تقریبا تمام ایم سی اور میئر کو ملک سے باہر دورے کرانے کی زمے داریاں بھی ادا کرتے رہے۔ منگل کو بھی وہ میئر وسیم اختر کو کوپن ہیگن کا دورہ کرانے کے لیے قطر ائیر ویز کے طیارے میں سوار ہونے والے تھے کہ ایمگریشن حکام نے مسعود عالم کو روک لیا۔ میئر وسیم کو آگاہ کیا کہ مسعود عالم آپ کے ہمسفر نہیں بن سکتے کیونکہ ان کا نام اسٹاپ لسٹ میں شامل ہے جبکہ آپ چونکہ میئر کانفرنس میں شرکت کے لیے روانہ ہورہے ہیں اس لیے آپ کے سفر کرنے پر فی الحال اعتراض نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ویسے تو نیب میئر وسیم اختر پر لگے بعض کرپشن کی تحقیقات بھی کررہی ہے۔ ان کرپشن کے مقدمات میں مسعود عالم بھی مبینہ طور پر ملوث ہیں۔ زرائع کا کہنا تھا کہ مسعود عالم کنیڈا جارہے تھے جہاں کی وہ شہریت بھی رکھتے ہیں ۔ یادرہے کہ میئر وسیم اختر نے چند روز قبل ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ ” وہ تو شائد جلد ہی اندر یا باہر ہونگے “۔ نیب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ایم سی کے مسعود عالم سمیت نصف درجن افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہے جو اب مکمل ہونے والی ہے جس کے لیے چند افسران کی گرفتاریاں بھی جلد متوقع ہے۔ اسی وجہ سے اس بار بھی خدشہ ہے کہ میئر وسیم اختر ملک واپس نہیں آئیں گے۔