الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل،قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر بحال

208

اسلام آباد (اے پی پی) عدالت عظمیٰ نے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے متعلق الیکشن ٹریبونل کا نوٹیفکیشن معطل اور ان کی رکنیت عبوری طور پر بحال کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حتمی فیصلے تک حلقے کی نمائندگی برقرار رہنی چاہیے۔ پیرکوجسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کی سماعت کی۔ اس سے قبل الیکشن ٹریبونل نے NA-265 کا الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے وہاں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔دوران سماعت قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ نادرارپورٹ کے مطابق NA-265 میں پولنگ کے دوران 1533غلط شناختی کارڈ،368 نامکمل، 123 ڈپلیکیٹ ،183 بغیر انگوٹھوں کے نشان والے شناختی کارڈ جبکہ 100 غیر رجسٹرڈ ووٹ کاسٹ کیے گئے جن کی کل تعداد 3198 بنتی ہے جبکہ قاسم سوری 5 ہزار 5سو 85 ووٹ سے کامیاب قراردیے گئے تھے،عدالت عظمیٰ فیصلوں میں قرار دے چکی ہے کہ انتخابی عملے کی غفلت کاملبہ امیدوار پرنہیں ڈالاجاسکتا،یہاں52ہزار انگوٹھوں کے نشانات غیر معیاری تھے جس پرجسٹس فیصل عرب نے کہاکہ کل 25 امیدوار تھے سب کو 52 ہزارووٹ ملے ہوں گے ،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ19 گواہوں نے الیکشن ٹربیونل کوبتایاہے کہ ووٹوں کی گنتی کے وقت انہیں پولنگ اسٹیشن سے باہرنکالا گیا تھا ۔ نعیم بخاری نے بتایا کہ 23 ستمبر کو الیکشن ٹریبونل نے قاسم سوری کے خلاف فیصلہ دیا، حلقے میں کل 1 لاکھ 18 ہزار 11 سو53 ووٹ ڈالے گئے، قاسم سوری کو 25973 ووٹ جبکہ مخالف امیدوار کو20089 ووٹ ملے تھے، تاہم جتنی تعداد میںجعلی ووٹ ڈالنے کی بات گئی ہے اس کے برعکس ڈالے گئے ا کثریتی ووٹو ں پر فنگر پرنٹس درست ہیں ۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ کے موکل پر دھاندلی کا الزام بھی عاید کیا گیا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت عظمیٰ اس معاملے میں دائر اپیل کو سن رہی ہے جب تک اس کافیصلہ نہیں ہوجاتا، اس وقت تک حلقے کو بغیر نمائندے کے نہیں رہنا چاہیے۔ عدالت نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو معطل کرکے قاسم سوری کی رکنیت بحال کر دی اور الیکشن کمیشن کوہدایت کی کہ درخواست پر فیصلہ ہونے تک متعلقہ حلقہ میں ضمنی انتخابات نہ کرائیں جائیں۔ بعدازاں عدالتی فیصلے کے بعد قاسم سوری نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اپنی بحالی پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں جبکہ وزیرمملکت علی محمد خان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے بلوچستان کو عزت ملی ہے، ختمی فیصلے تک قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر رہیں گے۔ علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ مسترد کیے جانے کی خوشی میں پی ٹی آئی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے میٹھائی تقسیم کی اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سے یکجہتی کیلیے کیے گئے مظاہرے کی قیادت صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالباری بڑیچ، سینئر نائب صدر ظہور آغا ،نائب صدر نظر بلوچ ،صوبائی سیکرٹری اطلاعات محمد آصف ترین،ڈپٹی جنرل سیکرٹری اختر مندوخیل ،عبدالغفار کاکڑودیگر کررہے تھے۔کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے عبدالباری بڑیچ ودیگر نے کہاکہ ڈپٹی اسپیکر عوام کے دلوں کی دھڑکن بن چکے ہیں، قاسم سوری 2023ء میں بھی اسی حلقے کے عوام کی ترجمانی کرینگے ،کوئٹہ کے لوگ قاسم خان سوری کواپنا ہیرو سمجھتے ہیں۔اس موقع پرلالا غلام محمد بڑیچ،ڈاکٹر ظہیر ،قاری عبیداللہ درانی ،یونس ترین ،واحد بڑیچ ،عبداللہ اچکزئی ،ڈاکٹر طحہ کاکڑ،عالم خان ،پار الدین ودیگر بھی موجود تھے۔
قاسم سوری