شناختی کارڈ کی شرط ایف بی آر کی ضد کے سوا کچھ نہیں

136

لاہور:(کامرس ڈیسک)انجمن تاجران لاہور کے جوائنٹ سیکرٹری میاں سلیم نے کہا ہے کہ تاجر برادری کے ٹیکس نظام پر تحفظات دور کیے جائیں اور کاروباری شعبہ کی راہ میں حائل رکاوٹیں بھی ختم کی جائیں۔انھوں نے کہا کہ میاں سلیم نے کہا کہ تاجر برادری ملکی معیشت کا ستون ہے جتنی دیر تک ٹیکسز کے معاملات تاجر برادری کی مشاورت سے طے نہیں کیے جاتے اتنی دیر تک ملک میں معاشی استحکام نہیں آسکتا۔انہوں نے کہا کہ تاجر ٹیکس دینا چاہتے ہیں لیکن ان پر اتنا وزن ڈالا جائے جو ان کی سقت کے مطابق ہو ٹیکس پالیسیاں بناتے وقت زمینی حقائق مد نظررکھ کر بنائی جائیں، تو کبھی بھی اس طرح کے مسائل پیدا نہ ہوں گے۔میاں سلیم کا کہنا تھا کہ تاجر برادری نے جو فکس ٹیکس مسودہ دیا ہے اس میں کسی قسم کی قباحت نہیں ہے اگر قباحت ہے تو صرف اور صرف ایف بی آر کے ملازمین کی جیب گرم ہونی بند ہو جائے گی، ورنہ اس مسودے کے تحت پچھلے سالوں کی نسبت اربوں روپے اضافی جمع ہوں گے۔اگلے 30 سال میں پاکستانی معیشت کا شمار بڑی مارکیٹ میں ہوگا، کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینکان کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کی شرط محکمانہ ضد کے سوا کچھ نہیں جب سیلز ٹیکس مینوفیکچرر کی سطح پر لے لیا جاتا ہے پھر دکاندار سے شناختی کارڈ لینے کا جواز ختم ہو جاتا ہے، صرف دکاندار کو بلیک میل کرنے کلئے شناختی کارڈ کی شرط رکھی گئی ہے۔ تاجران لاہور کے جوائنٹ سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ تاجر برادری وزیرا عظم سے گزارش کرتی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے تاجر برادری کے مسائل حل کروائیں۔