وکلا انصاف فراہم کرانے کے بجائے قبضہ مافیا بن گئے، مصری نقرچ

106

عمرکوٹ (نمائندہ جسارت) مبینہ طور پر وکلا انصاف فراہم کرانے کے بجائے قبضہ مافیا بن گئے، وکالت کی آڑ میں غریبوں کی زمینیں ہتھیانے لگے، عمرکوٹ کے گاؤں علی محمد نقرچ کے مکینوں نے قبضہ مافیا کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وکلا کے ایک مخصوص گروہ نے پلاٹوں اور زمینوں پر قبضے کو اپنا پیشہ بنا لیا ہے، کوئی انصاف دینے کو تیار نہیں۔ مظاہرین کا شکوہ۔ عمرکوٹ کے نواحی گاؤں علی محمد نقرچ کے مکینوں نے پلاٹوں پر مبینہ قبضے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گاؤں کے رہائشی تمام طبقہ فکر کے لوگ محبت بھائی چارے سے رہتے آرہے ہیں مگر کچھ عرصے سے چند وکلا مبینہ طور پر غریب دیہاتیوں کی زمینوں اور پلاٹوں پر قبضے کر کے بعد میں فروخت کردیتے ہیں۔ مصری نقرچ، علی محمد نقرچ، مگھن بھیل، رانا بھیل، ہیمراج کولہی، مجید کنبھر سمیت کئی علاقہ مکینوں نے پریس کلب پر احتجاج کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ دو تین وکلا نے مبینہ طور پر گاؤں کے لوگوں کا جینا مشکل کردیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیات کروا کے انہیں انصاف فراہم کیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ کالے کوٹ والے قبضہ مافیا کیخلاف مختلف اداروں میں شکایات بھی درج کروائیں لیکن بااثر وکلا کیخلاف ابھی تک کوئی کارروائی عمل نہ آسکی۔