حکومت تیل قیمتوں میں کمی کا فائدہ اپنی جیب میں نہ ڈالے، اکانومی واچ

103

اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ حکومت تیل کی عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کا فائدہ اپنی جیب میں ڈالنے کے بجائے عوام تک منتقل کرے تاکہ مہنگائی سے پریشان عوام کو کچھ ریلیف مل سکے۔ اوگرا نے بھی حکومت سے تیل کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کی تھی جسے منظور نہیں کیا گیا۔ ایک بیان میں ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا کہ ہر حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ تیل کی قیمتیں عالمی منڈی سے منسلک ہیں مگر جب عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی ہوتی ہے تو عوام کو ریلیف دینے کے بجائے خاموشی سے پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس بڑھا دیا جاتا ہے جس سے تیل کی قیمت برقرار رہتی ہے جبکہ حکومت کی آمدنی بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمت تو کم نہیں کی گئی البتہ چند دن میں دو بار بجلی کی قیمت میں اضافہ کر کے صارفین پر 125 ارب روپے کا بوجھ بڑھا دیا گیا جو حیران کن ہے۔ اگر بجلی کی قیمت دگنی یا تگنی بھی کر دی جائے تو بھی حکومت کو فائدہ ہو گا نہ توانائی کے شعبے کے نقصانات میں کمی آئے گی کیونکہ اس شعبے میں اصلاحات بیانات تک محدود ہیں جبکہ کرپشن کے خلاف اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔ توانائی کے شعبے کی نجکاری سے صورتحال بہتر ہونے کا امکان ہے جس کے دور دور تک کوئی آثار نہیں ہیں۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں مثالی کرپشن اور نا اہلی ہی نقصانات اور گردشی قرضے کی بڑی وجہ ہے جس کے خاتمہ پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اس لیے کرپشن اور نا اہلی کا بوجھ عوام پر ڈالنے کے لیے بجلی کی قیمتوںمیں اضافہ ایک معمول بن گیا ہے۔