کراچی میں اسمگل شدہ سامان کی آمد روکنے کے لیے نئی حکمت عملی تیار

215

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں غیرقانونی اور اسمگل شدہ سامان کی آمد کی روک تھام کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرلی گئی، شہرکے تمام داخلی وخارجی راستوں پرناکا بندی مزیدبڑھائی جائے گی جبکہ کراچی کے داخلی مقامات گڈاپ، موچکو،ٹول پلازہ اور گھگھرپھاٹک پرکسٹم اور پولیس کی مشترکہ ٹیمیں مقرر کی جائیں گی ۔ اس حوالے سے کراچی پولیس کے سربراہ غلام نبی میمن نے ہدایت کی ہے کہ کسٹم کی سفارش پر پولیس نفری فوری فراہم کی جائیگی، تمام ڈی آئی جیز اسمگل شدہ سامان کے خلاف کریک ڈاؤن کریں اور برآمد شدہ سامان کسٹم کے حوالے کریں گے۔ انہوں نے اپنے ماتحت افسران کو جاری کردہ ہدایات میں یہ بھی کہا ہے کہ کارروائیوں کے حوالے سے پولیس افسران فوکل پرسن کوتحریری اطلاع دیں گے۔ یاد رہے کہ پورٹ سٹی اور سب سے بڑے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا حامل شہر ہونے کے سبب اسمگلروں کی توجہ خصوصی طور پر کراچی پر رہتی ہے، جو ان کے لیے ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے، ایران سے اسمگل شدہ ڈیزل اور چمن بارڈر سے آنے والی اسمگلنگ کی اشیا فروخت کرنے والے کراچی میں فروخت کو ہی ترجیح دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ ملک بھر میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ایف بی آر نے بھی خصوصی ٹیمیں تشکیل دے رکھیں ہیں اور یہ ٹیمیں شاپنگ پلازہ اور مقامی مارکیٹوں میں جا کر درآمدی سامان کی جانچ پڑتال گزشتہ ماہ سے شروع کرچکی ہیں۔ما ہ اگست میں اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ دکانوں پر چیکنگ کے دوران دکانداروں سے درآمدی اشیاء کی دستاویزات طلب کی جائیں گی۔
اسمگل شدہ سامان